کویت اردو نیوز 12 جنوری: متحدہ عرب امارات میں کوویڈ19 کے قواعد وضوابط کا سوشل میڈیا پر مذاق اڑانے والے افراد کو جیل کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات(یو اے ای) کی وفاقی ایمرجنسی کرائسس اینڈ ڈیزاسٹرز پراسیکیوشن نے ایک بیان میں کہا ہے کورونا وبائی مرض سے متعلق گمراہ کن معلومات شئیر کرنے یا اس وباء کے پیش نظر ریاست کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کا مذاق بنانے کی سزا دی جا سکتی ہے۔ یہ سزا کم سے کم دو سال قید یا 2 لاکھ اماراتی درہم (54 ہزار ڈالر) جرمانے کی سنائی جاسکتی ہے۔ یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات نے حال ہی میں اومیکرون میوٹینٹ کی لہر سے نمٹنے کے لیے متعدد اقدامات متعارف کراتے ہوئے ملک میں نئی پابندیاں نافذ کی ہیں۔ سرکاری خبررساں ایجنسی وام کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق
’’یہ وارننگ سوشل میڈیا پرتصاویر اور ویڈیوز کی حالیہ گردش کے بعد جاری کی گئی ہے‘‘۔ ان تصاویر اور ویڈیوز میں احتیاطی تدابیر کا مذاق بنانے والے تبصرے کیے گئے ہیں اورگانوں کے ساتھ بھی ان کا مضحکہ اڑایا گیا ہے جس کی وجہ سے ایسے افراد کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
پیرکو جاری کردہ بیان میں ’’کمیونٹی کے افراد سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ایسے کسی بھی طرزِعمل سے پرہیز جو قانون کے مطابق مستوجب سزا ہے‘‘۔ حالیہ ہفتوں میں یواے ای میں ٹیسٹنگ کی ضروریات میں اضافہ ہوا ہے جس میں بہت سے آجروں نے منفی پی سی آرٹیسٹ کے نتائج کامطالبہ کیا ہے۔اس سے ٹیسٹ مراکز پر دباؤ پڑ رہا ہے۔ دارالحکومت ابوظبی کے رہائشیوں کو ہر پندرہ دن بعد پی سی آرٹیسٹ کے منفی نتائج کی ضرورت ہوتی ہے اس کے علاوہ سرکاری عمارتوں میں داخل ہونے کے لیے بھی منفی ٹیسٹ کی رپورٹ کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ متحدہ عرب امارات نے ایسے شہریوں کے بیرون ملک سفر پر بھی پابندی عائد کردی ہے جنہوں نے ویکسی نیشن کی تیسری اضافی خوراک بوسٹر نہیں لگوائی ہے۔