کویت اردو نیوز 22 جنوری: حولی گورنریٹ کی جانب سے پبلک ٹرانسپورٹ بس کے مسافروں کے لیے ماڈل ریسٹ ہاؤس کے افتتاح کے ایک ہفتے سے بھی کم وقت کے بعد،
اس سے بجلی کو منسلک کرنے کے طریقہ کار کی خلاف ورزی کی وجہ سے بس صارفین نے اسے ہٹانے پر سوشل میڈیا پر تنقید کے ساتھ حیرانگی کا اظہار کیا۔
ٹویٹ کرنے والوں نے ریسٹ ہاؤس کے انہدام سے متعلق بات چیت کی اور اس بات پر زور دیا کہ جو کچھ ہوا وہ سمجھ سے باہر ہے، خاص طور پر چونکہ حولی گورنریٹ نے اس کے افتتاح کے بعد تصدیق کی تھی کہ
یہ پبلک ٹرانسپورٹ بس کے مسافروں کے لیے ایک ماڈل اسٹیشن ہے اور یہ اپنی نوعیت کا پہلا اسٹیشن ہے کیونکہ اس میں ائیر کنڈیشنگ یونٹ، موبائل فون چارج کرنے کے لیے آؤٹ لیٹس اور چوبیس گھنٹے نگرانی کرنے والے کیمرے نصب کئے گئے تھے لیکن اسے اچانک ہٹا دیا گیا جس سے حیرت اور سوالیہ نشان اٹھتے ہیں۔
اس خبر سے متعلق مزید پڑھیں: پورے کویت میں لگژری بس سٹاپ بنانے کی جانب ایک اہم قدم
ٹویٹ کرنے والوں نے پوچھا کہ "اس اسٹیشن کو کیسے گرایا جا سکتا ہے جس پر حولی گورنریٹ نے تقریباً 5 ہزار دینار لاگت کا اعلان کیا اور عوام کے پیسے کا یہ ضیاع کون برداشت کرے گا؟”