کویت اردو نیوز 9مارچ: ذیابیطس کے مریض اپنی صحت برقرار رکھنے کے لیے بہت سی ادویات لیتے ہیں اور اسے کنٹرول کرنے کے لیے انسولین کا استعمال بھی کرتے ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں چند ایسے زبردست پودے ہیں جو
شوگر کو حیرت انگیز طور پر کنٹرول کرنے میں انتہائی مدد گار ثابت ہوسکتے ہیں؟ آئیے آپکو بتاتے ہیں۔ آج کل شوگر ایک عام مرض بن گیا ہے جو بوڑھوں اور نوجوانوں دونوں میں پایا جاتا ہے جس کی ایک وجہ خراب طرز زندگی اور نامناسب خوراک ہے اسکے علاوہ کچھ لوگوں میں یہ جنیاتی طور پر منتقل ہوتا ہے۔
نیم کے پتے:
نیم ایک ایسا پودا ہے جس کے پتے، پھل، پھول، چھال اور لکڑی سبھی دواؤں کے مقاصد کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ ماہرین صحت کے مطابق اگر آپ صبح اٹھ کر اس کے سبز پتے چبا لیں تو اس سے گلوکوز کی سطح کنٹرول میں رہے گی اور شوگر کے مرض میں افاقہ ہوگا۔
کڑی پتے:
کڑی پتّا عام طور پر پاک و ہند میں پکنے والے کھانوں میں ذائقے اور خوشبو کے لیے استعمال ہوتا ہے. اسکے علاوہ یہ صحت کیلئیے بھی مفید ہیں, شوگر کے مریض اس کی چائے یا قہوہ بنا کر پی سکتے ہیں خاص طور پر کھانے کے بعد کڑی پتے کا قہوہ خوراک میں شامل گلوکوز کو خون میں تیزی سے شامل ہونے سے روکتا ہے اور شوگر کو نارمل رکھنے میں مدد کرتا ہے۔
گلوئے کے پتے:
اس پودے میں قدرت نے ہمارے جسم کی قوت مدافعت کو مضبوط بنانے کی صلاحیت رکھی ہے اور اگر اس پودے کے 2 پتوں کو نہار مُنہ استعمال کیا جائے تو یہ خون میں شوگر لیول کو نارمل رکھنے میں انتہائی مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ آپ ان کا قہوہ بنا کر بھی پی سکتے ہیں اور ان پتوں کا سفوف بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
امرود کے پتے:
امرود کے پتوں کا استعمال نہایت فائدہ مند ہے اور اسکا قہوہ کھانے کے بعد پینا شوگر کے مرض پر بلکل انسولین جیسا اثر پیدا کرتا ہے. یہ شوگر لیول کو 10 فیصد تک نیچے لیکر آتا ہے اور خوراک سے گلوکوز کو خون میں تیزی سے پھیلنے سے روکتا ہے۔