کویت اردو نیوز 12 مئی: کیمرون میں یونیورسٹی آف Yaoundé کے سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے دریافت کیا کہ کھیرے کا عرق جوڑوں کے علاج پر مثبت اثر ڈالتا ہے اور ان کی نقل و حرکت کو بہتر بناتا ہے۔
جرنل کرنٹ ریمیٹولوجی ریویو نوٹ کیا کہ کھیرے کا عرق اب بڑے پیمانے پر "کیو ایکٹین” کے نام سے غذائی ضمیمہ کے طور پر فروخت کیا جاتا ہے۔ یہ مادہ جسم میں ہونے والے عمل کو تبدیل کر سکتا ہے، جو صحت میں بہتری کا باعث بن سکتا ہے۔
اس غذائی ضمیمہ کی تاثیر کی تصدیق کے لیے محققین نے نصف سال تک جاری رہنے والی ایک تحقیق کی، جس میں اوسٹیو ارتھرائٹس (اوسٹیوآرتھرائٹس) میں مبتلا 91 رضاکاروں نے حصہ لیا، جنہیں تین گروپوں میں تقسیم کیا گیا: پہلے گروپ نے "پلیسبو” لیا، دوسرے گروپ نے 20 ملی گرام کیو ایکٹین فی دن جبکہ تیسرے گروپ نے چھ ماہ تک اس کی 100 ملی گرام مقدار لی۔
محققین نے مطالعہ کے آغاز میں، ہر ماہ، اور چھ ماہ کے بعد مطالعہ کے اختتام پر شرکاء کے جوڑوں کی حالت کا جائزہ لیا۔
محققین نے دوسرے اور تیسرے گروپوں میں جوڑوں کے کام کے دیگر اشارے میں بہتری کے ساتھ درد میں کمی کو نوٹ کیا جنہوں نے کھیرے کا عرق Q-actin لیا۔
مثال کے طور پر، دوسرے گروپ کے افراد جنہوں نے روزانہ 20 ملی گرام ایکسٹریکٹ لیا ان کے اوسٹیو ارتھرائٹس انڈیکس میں 32 فیصد بہتری آئی، جبکہ پہلے گروپ میں اس انڈیکس میں صرف 5 فیصد بہتری آئی۔
جہاں تک تیسرے گروپ کا تعلق ہے، جنہوں نے روزانہ 100 ملی گرام عرق لیا، ان کے اوسٹیو ارتھرائٹس انڈیکس میں 39 فیصد بہتری آئی۔