کویت اردو نیوز،27جون: بحرین کی ایک جیل میں ایک آئل انجینئر کو ایک سرکاری کمپنی سے متعلق خفیہ معلومات کے غیر مجاز انکشاف پر چار سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
اس شخص کو نصف ملین بحرینی دینار کی لانڈرنگ کا بھی قصوروار پایا گیا۔
عدالت نے منی لانڈرنگ کی سرگرمیوں میں ملوث انجینئر اور کمپنی پر ہر ایک پر بحرینی دینار 100,000 کا جرمانہ بھی عائد کیا۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق، مشتبہ شخص مملکت میں ایک سرکاری کمپنی کے گودام میں انتظامی عہدے پر فائز تھا۔
اپنے اختیار کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، فرد نے انوینٹری کی کمی کی نشاندہی کرنے کے لیے گودام تک رسائی حاصل کی اور ایک سپلائر کے طور پر غیر منصفانہ فائدہ حاصل کرنے کے لیے اس معلومات کو غیر قانونی طور پر کسی دوسری کمپنی کے ساتھ شئیر کرنیکی ڈیل کی۔
پولیس کی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ان غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث کمپنی ملزم کے ایک رشتہ دار کے نام سے رجسٹرڈ تھی۔
اس کے بعد، کمپنی نے عوامی کمپنی کو دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرنے کے ذمہ دار ٹھیکیداروں کو مواد کی فراہمی کے لیے ٹھیکے بھی دلوائے تھے۔
اندرونی معلومات سے لیس، کمپنی ٹھیکیداروں کی ضروریات کو بہتر طور پر سمجھنے کے قابل تھی۔
رپورٹس بتاتی ہیں کہ انجینئر نے 2018 میں ان طریقوں میں مشغول ہونا شروع کیا اور 2022 تک اسکی انفارمیشن کو بلا روک ٹوک شیئر کرنا جاری رکھا،
پبلک پراسیکیوشن نے اس پر اپنے رشتہ داروں کے ذریعہ چلائی جانے والی کمپنی کی حمایت کرنے کی نیت سے دیکھ بھال کے منصوبے بنانے کا بھی الزام لگایا ہے۔
عدالتی فائلوں کے مطابق، اس شخص نے ان غیر قانونی طریقوں سے تقریباً 0.5 ملین دینار کا منافع کمایا۔