کویت اردو نیوز 11 جولائی: ڈیٹا ٹریننگ ویب سائٹ کے مطابق انسٹاگرام کی جانب سے ٹوئٹر کے حریف کے طور پر شروع کی گئی "تھریڈز ایپ” نے پانچ دنوں سے بھی کم عرصے میں 100 ملین سے زائد صارفین کو سائن اپ کیا جس نے اب تک کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آرٹیفیشل انٹیلیجنس ایپلی کیشن ChatGPT کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔
چیٹ جی پی ٹی ChatGPT ایپلی کیشن کو 100 ملین صارفین تک پہنچنے میں دو مہینے لگے، ویڈیو شیئرنگ ایپ TikTok کو نو مہینے جبکہ انسٹاگرام کو 2010 کے آغاز کے بعد اس ہدف تک پہنچنے میں ڈھائی سال لگے۔
تھریڈز بدھ اور جمعرات کو 100 ممالک میں ایپل اور اینڈرائیڈ ایپ اسٹورز پر لائیو ہوا، حالانکہ یہ یورپ میں دستیاب نہیں ہے کیونکہ پیرنٹ کمپنی میٹا کو یقین نہیں ہے کہ یورپی یونین کے ڈیٹا پرائیویسی قانون سازی کو کیسے نیویگیٹ کیا جائے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ ٹویٹر کے تقریباً 200 ملین صارفین ہیں لیکن ٹیسلا کے ٹائیکون ایلون مسک نے پچھلے سال اس پلیٹ فارم کو خریدنے اور ہزاروں عملے کو فارغ کرنے کے بعد اسے بار بار تکنیکی خرابیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ مسک، جو اسپیس ایکس کے باس بھی ہیں، نے پہلے کی مفت خدمات کے چارجز متعارف کروا کر اور ممنوعہ رائٹ ونگ اکاؤنٹس کو پلیٹ فارم پر واپس لانے کی اجازت دے کر بہت سے صارفین کو ٹوئٹر سے الگ ہونے پر مجبور کردیا۔ کئی حریف سامنے آئے ہیں لیکن زیادہ تر ایسے پلیٹ فارمز ہیں جن میں ٹویٹر کو ختم کرنے کے لیے ضروری پیمانے پر بڑھنے کی صلاحیت نہیں ہے تاہم تھریڈز کو یہ آسان لگ رہا ہے کیونکہ یہ انسٹاگرام سے منسلک ہے، جس کے ایک ارب سے زیادہ صارفین ہیں۔
دریں اثنا، ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک نے دھمکی دی ہے کہ میٹا پر تجارتی راز اور دانشورانہ املاک کی چوری کے لیے مقدمہ کریں گے۔ خیال رہے کہ ارب پتی ٹائیکون ایلون مسک میٹا کے مالک مارک زکربرگ کے ساتھ ذاتی اور بڑھتی ہوئی دشمنی میں بھی بند ہے۔ دونوں افراد برسوں سے جھگڑ رہے ہیں، لیکن جب سے یہ واضح ہو گیا کہ میٹا ٹویٹر کے ساتھ مقابلہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تب سے معاملات گرم ہو گئے ہیں۔