کویت اردو نیوز ، 15 اکتوبر 2023 : ہفتے کے روز بھی اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری جاری رہی۔ ایک ہی دن میں 410 بے گناہ فلسطینیوں کو شہید کیا گیا ، جس کے بعد شہداء کی تعداد 2250 ہوگئی۔ان میں 724 بچے اور 448 خواتین شامل ہیں۔ بارہ گھنٹوں میں 100 فلسطینی بچے شہید ہوئے۔
بمباری میں تین غیر ملکیوں سمیت نو اسرائیلی قیدی بھی مارے گئے۔ غزہ میں ہزاروں مکانات کی تباہی سے 400,000 افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب حماس کے حملوں میں مزید 29 اسرائیلی مارے گئے جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 1300 سے تجاوز کر گئی۔ مزید تین تھائی شہری بھی مارے گئے۔
اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ زمینی آپریشن کو بڑے پیمانے پر پھیلانے کی تیاری کر رہی ہے جس میں ہزاروں ریزرو فوجی شامل ہوں گے۔
اس حوالے سے کوئی وقت نہیں دیا گیا۔ اسرائیل نے غزہ کے رہائشیوں سے کہا تھا کہ وہ زمینی حملے کے لیے شمالی حصے کو خالی کر دیں۔
بیان کے مطابق انہوں نے ‘فضائی، سمندر اور زمین’ کے ذریعے حملہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
اسرائیل کی جانب سے شمالی غزہ کو قومیانے کے اعلان کے بعد بچوں، بوڑھوں، خواتین نے پیدل جنوبی علاقوں کی طرف نقل مکانی شروع کر دی۔ ایک صحافی نے ایک ننگے پاؤں عورت کو اپنے جوتے پہنائے۔ پیاسے مسافروں کو پانی کی بوتلیں بھی پیش کی گئیں۔ ان فلسطینی ڈاکٹروں نے اسرائیل کی دھمکیوں کے پیش نظر شمالی غزہ کے اسپتالوں کو خالی نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ جنگ کا اگلا مرحلہ شروع ہونے والا ہے جس میں فضائی اور بحری حملوں کا آغاز ہو گا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے ہفتے کے روز پانچویں بار اسرائیلی وزیراعظم سے فون پر رابطہ کیا اور مکمل تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔
ایک دوسرا امریکی جنگی جہاز بھی مشرق وسطیٰ کے لیے روانہ ہوا۔ اسرائیل مخالف ریاستوں کے ممکنہ ردعمل کے پیش نظر جنگی بیڑا خطے میں موجود رہے گا۔
موساد کے سابق سربراہ نے اسرائیل کو غزہ میں زمینی کارروائی کے خلاف خبردار کرتے ہوئے تحمل کا مشورہ دیا۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق غزہ میں حماس کی زیر زمین سرنگیں اسرائیلی فوجیوں کا قبرستان بن سکتی ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے چین اور سعودی عرب سے رابطے کیے ہیں۔
چینی وزیر خارجہ نے امریکا کو ذمہ دارانہ کردار ادا کرنے کا مشورہ دیا۔ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے غزہ تک امداد پہنچانے کی اجازت مانگ لی۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ جبری نقل مکانی جیسےاقدامات کومنسوخ کیاجائے۔
دریں اثنا، جنگ میں ایران کی شمولیت کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ عبدالحیان مدوق نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے جنگی جرائم بند نہ کیے تو اس بات کی کوئی ضمانت نہیں کہ خطے کی موجودہ صورتحال برقرار رہے گی۔
ایرانی وزیر خارجہ کی اپنے قطری ہم منصب سے ملاقات میں غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ عبدالحیان مدوق نے دوحہ میں مقیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ سے بھی ملاقات کی۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل چند گھنٹوں میں راستہ نکال سکتا ہے۔ . اگر حزب اللہ قدم بڑھاتی ہے تو اسرائیل اس کا مقابلہ نہیں کر سکے گا۔
اسرائیلی طیاروں نے شام کے حلب ایئرپورٹ کے نئے تعمیر شدہ رن وے پر بمباری کی ہے۔ شام کی وزارت خارجہ نے بیان میں سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد دشمن بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑا رہا ہے۔