کویت اردو نیوز : سپوگومی ورلڈ کپ میں 21 ممالک نے حصہ لیا اور برطانیہ مجموعی طور پر 57.27 کلو کچرا جمع کر کے سرفہرست رہا۔
کوڑا اٹھانے کے منفرد کھیل ‘سپوگومی ورلڈ کپ’ کی پہلی عالمی چیمپئن شپ بدھ کو جاپان میں منعقد ہوئی۔
اس مقابلے میں 21 ممالک نے حصہ لیا، جس میں دارالحکومت ٹوکیو کی سڑکوں پر خالی ڈبے، پلاسٹک کے ٹکڑوں اور سگریٹوں کی تلاش شامل تھی، جس کے بعد برطانیہ نے پہلا سپوگومی ورلڈ کپ جیتا۔
2008 میں شروع ہونے والے اس مقابلے کا نام ‘سپوٹس’ اور ‘گومی’ کے الفاظ سے لیا گیا ہے، جو کہ فضلے کے لیے جاپانی لفظ ہے۔
اس گیم کے موجد کینیچی مٹسوکا ہیں، جو صبح سویرے جاگتےہی کچرا اٹھاتے تھے اور اسے احساس تھا کہ اہداف کا تعین اسے ایک تفریحی سرگرمی میں بدل سکتا ہے۔
کینیچی نے کہاہےکہ میری خواہش ہے کہ یہ اولمپک ایونٹ بن جائے۔”
منتظمین کے مطابق مقابلے میں امریکہ، آسٹریلیا اور فرانس کے شرکاء نے حصہ لیا اور مجموعی طور پر 548 کلو کچرا اکٹھا کیا۔
دستانے، دھاتی چمٹے اور کوڑا اٹھانے کے تھیلوں سے لیس، ہر ٹیم تین کھلاڑیوں پر مشتمل تھی جنہیں اٹھائے جانے والے کچرے کی مقدار اور قسم کی بنیاد پر پوائنٹس دیے گئے۔
اس دوران نجی املاک سے کوڑا اٹھانے کی اجازت نہیں تھی اور کھلاڑیوں کو ہر سیشن کے بعد 20 منٹ کا وقت دیا گیا تھا کہ وہ کچرے کو آتش گیر کچرے، ری سائیکل پلاسٹک کی بوتلوں، دھاتی کین، سگریٹ کے بٹ اور دیگر اشیاء کو الگ کرنے کے قابل ہوں۔
برطانیہ 9,046.1 پوائنٹس کے ساتھ مقابلے میں سرفہرست رہا، جس نے مجموعی طور پر 57.27 کلو گرام فضلہ اکٹھا کیا۔
اس سلسلے میں دوسرا ورلڈ کپ 2025 میں ٹوکیو میں ہوگا۔