کویت اردو نیوز : نائجیریا کے باشندے نے ہوا بازی میں اپنے 24 سالہ کیریئر کا آغاز ہوائی جہاز کے کلینر کے طور پر کیا ، جس کی اجرت تقریباً 0.50 سینٹ یومیہ تھی۔ اب، محمد ابوبکر اپنے پائلٹ کے لائسنس کے ساتھ مکمل پائلٹ بن چکے ہیں ۔
ابوبکر نے کوبو ایئر کے ساتھ ایک ہوائی جہاز کے کلینر کے طور پر ملازمت کا آغاز کیا تھا ، اس ملازمت میں اجرت بہت کم تھی تاہم، ابوبکر نے یہ نوکری لے لی اور آخر کار اسے زمینی عملے اور بعد میں کیبن کریو میں ترقی دے دی گئی۔
ابوبکر نے فلائٹ اٹینڈنٹ کے طور پر ایرو کنٹریکٹرز کے لیے کام کرنا شروع کر دیا جہاں وہ اپنے برسوں کے تجربے کو استعمال کرنے اور کمپنی کی قدر میں اضافہ کرنے میں کامیاب رہے۔ اگرچہ فلائٹ اٹینڈنٹ کے طور پر تنخواہ زیادہ تھی، لیکن ابوبکر مطمئن نہیں تھے اور پھر بھی پائلٹ بننے کے خواب دیکھ رہے تھے۔
اپنے منیجنگ ڈائریکٹر کی مدد سے ابوبکر کینیڈا میں واقع ایک پائلٹ ٹریننگ پروگرام میں داخلہ لینے میں کامیاب ہوئے ، جہاں انہوں نے اپنے پرائیویٹ پائلٹ کا لائسنس اور بعد میں کمرشل پائلٹ کا لائسنس حاصل کیا۔ اب وہ نائیجیریا کے کانو میں واقع ازمن ایئر سروسز لمیٹڈ کا حصہ ہیں۔
ازمن ایئر نے اپنے ٹویٹر پر بتایا کہ ابوبکر کی چوتھی بار کیپٹن کے عہدے پر ترقی ہو رہی ہے ۔
ابو بکر کا تعلق نائیجیریا کے ایک چھوٹے سے قصبے سے ہے جس کے والد سبزی فروش تھے لیکن اپنے بیٹے کو تعلیم یافتہ دیکھنا چاہتے تھے اس لیے وہ دن رات مختلف کام کرتے تھے ، ابو بکر بھی اپنے والد کی طرح دن میں تعلیم حاصل کرتے تھے اور شام کو ہوٹل میں کام کرتے تھے ، یہاں تک کہ انہوں نے اعلیٰ تعلیم حاصل کر لی۔ ابو بکر نے ساری زندگی محنت کی اور اب انہوں نے پائلٹ بن کر اپنے رشتہ داروں ، گھر والوں بلکہ دنیا بھر کو حیرت میں مبتلا کردیا ہے ۔
ابوبکر کی کہانی یہ ثابت کرتی ہے کہ ثابت قدمی اور عزم کے ساتھ خواب ضرور سچ ہوتے ہیں۔