کویت اردو نیوز : سائنسدانوں نے ایک ایسا آلہ ایجاد کیا ہے جو دماغی لہروں کو سمفنی میں بدل کر نیند کے معیار کو بہتر بنا سکتا ہے۔
محققین کا دعویٰ ہے کہ اس گیجٹ کو سونے سے پہلے استعمال کرنے سے نیند کے معیار میں نمایاں بہتری آسکتی ہے۔
مائی ویوز نامی یہ ڈیوائس معروف نیورو سائنسدان ڈاکٹر ایلین ڈیسٹیکس نے غلطی سے ایک عجیب و غریب واقعہ کا سامنا کرنے کے بعد ایجاد کی تھی۔
مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ آپ کی اپنی دماغی سرگرمی کی آواز سننے سے آنکھوں کی تیز رفتار حرکت (REM) کے ادوار میں بہتری آسکتی ہے۔ REM نیند وہ مرحلہ ہے جس میں آنکھیں مختلف سمتوں میں حرکت کرتی ہیں۔ یہ نیند کے چکر کا ایک اہم حصہ ہے کیونکہ اس دوران ہماری یادداشت متحرک ہوتی ہے، دماغ ترقی کرتا ہے اور ہم خواب دیکھتے ہیں۔
MyWaves Pebble نامی اس گیجٹ سے فائدہ اٹھانے کے لیے، صارفین کو سب سے پہلے اپنی پیشانی سے منسلک ڈیوائس کے ساتھ رات گزارنی ہوگی۔
اس عرصے کے دوران، ڈیوائس گہری نیند کے دوران دماغ کو ریکارڈ کرتی ہے اور اس وقت موجود لہروں کی نقل کرنے کے لیے تین میوزک ٹریک بناتی ہے۔
ڈاکٹر ڈیسٹیکس کے مطابق، تحقیق میں دماغ کو ‘ہزاروں آلات بجانے والے آرکسٹرا’ جیسا معلوم ہوا، جس کے نتیجے میں بلیڈ رنر طرز کی موسیقی پیدا ہوئی۔
بہترین نتائج کے لیے، کمپنی صارفین کو مشورہ دیتی ہے کہ ہر رات سونے سے پہلے کم از کم 30 منٹ تک ڈیوائس کے ذریعے بنائی گئی موسیقی سنیں۔
کمپنی نے 10-12 جنوری تک لاس ویگاس میں منعقد ہونے والے کنزیومر الیکٹرانکس شو 2024 میں اس گیجٹ کی نمائش کی۔
کمپنی اگلے ماہ اس ڈیوائس کو باضابطہ طور پر لانچ کرنے والی ہے اور اس پروڈکٹ کی قیمت تقریباً £400 ہوگی۔