کویت اردو نیوز 19 مارچ: متحدہ عرب امارات میں ماہ رمضان کے لیے کورونا وائرس کے پیش نظر نئی ہدایات جاری کردی گئی ہیں جبکہ حکام نے ان ہدایات پر سختی سے عمل کرنے کی تاکید کی ہے۔
بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق رمضان المبارک میں کورونا وائرس سے بچاؤ اور شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے متحدہ عرب امارات نے نئے اقدامات کا اعلان کردیا ہے۔ یہ اعلان نیشنل ایمرجنسی کرائسس اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی إمارات کی جانب سے کیا گیا ہے۔
رمضان المبارک کے دوران افطار و سحر میں کئی مقامات پر اجتماعی تقاریب منعقد ہوتی ہیں اور مسلمان مساجد می اجتماعی طور پر عبادات کا اہتمام بھی کرتے ہیں تاہم این سی ای ایم اے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہر ایک کو خاندانی اجتماعات منعقد کرنے اور ان تقاریب میں شرکت سے گریز کرنا ہو گا۔ اس ضمن میں یہ ہدایت بھی دی گئی ہے کہ خاندان کے باہر کے افراد سے کھانے کے تبادلے سے بھی گریز کریں۔
این سی ای ایم اے کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک میں شب کے اجتماعات سے گریز کریں، ایک دوسرے کے گھر جانے سے اجتناب برتیں اور کھانوں کا تبادلہ یا ان کی تقسیم نہ کریں۔
متعلقہ اتھارٹی نے واضح کیا ہے کہ مزدوروں کی اقامت گاہوں میں رمضان کے دوران کھانے تقسیم کیے جا سکتے ہیں لیکن جو لوگ ورکروں میں کھانا تقسیم کرنا چاہتے ہیں انہیں ان اقامت گاہوں کی انتظامیہ سے رجوع کرنا چاہیئے اور کسی ریستوران کے ذریعے کھانے کے پیلٹس تقسیم کرنے چاہئیں۔
این سی ای ایم اے کے مطابق مساجد میں نماز عشاء اور تراویح کو زیادہ سے زیادہ 30 منٹ میں ختم کرنا ہوگا جبکہ نماز کی ادائیگی کے فوری بعد مساجد کو بند کردیا جائے گا۔ خواتین کے لیے نماز کی مخصوص جگہیں و دیگر سہولتیں اور مساجد کے باہر شاہراہوں پر نماز تراویح ادا کرنے پر بدستور پابندی برقرار رہے گی۔
متعلقہ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ نئی پابندیوں اور ہدایات کی پاسداری کو یقینی بنایا جائے۔ ماہ صیام کے دوران حکام چھاپہ مار کارروائیوں کی مہم چلائیں گے اور خلاف ورزی کے مرتکب افراد و اداروں کے خلاف فوری طور پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔