کویت سٹی 22 مئی: تارکین وطن ترسیلات زر پر ٹیکس لگانے کا معاملہ ایک بار پھر منظرعام پر آگیا۔
تفصیلات کے مطابق پارلیمانی وزراء کے درمیان ٹیکس لگانے پر ایک بار پھر سے بحث چھڑ گئی ہے جبکہ کویتی وزراء نے پارلیمانی کمیٹی سے اس تجویز کو ایجنڈے میں شامل کرنے کا مطالبہ بھی کردیا ہے۔ وزراء نے مزید کہا کہ کویت سے سالانہ 4.2 بلین دینار دوسرے ممالک منتقل ہوتے ہیں اور اس منتقلی پر ٹیکس عائد کرنے سے ریاست کی آمدنی کو بہتر بنانے اور آمدنی کے ذرائع کو تنوع بخش کرنے میں مدد ملے گی۔ وزراء کاکہنا ہے
کہ یہ نظام دنیا کے بیشتر ممالک اور ایک سے زیادہ خلیجی ممالک میں نافذ ہے اور نہ ہی وہاں کے غیر ملکیوں نے اس پر کوئی اعتراض کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس رقم کو ملک سے باہر جانے کی اجازت دینا بہت خطرناک ہے اور اس کا براہ راست اثر معیشت پر پڑتا ہے "ہم غیر ملکی بھائیوں کو نشانہ نہیں بنارہے کیونکہ مالی منتقلی پر علامتی فیس لگانے سے ان کی رقم پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور اس کے بدلے میں اس کی ریاست کی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہونگے۔”