کویت اردو نیوز 06 ستمبر: نجی اسکولوں کو تعلیمی سال 2021/2022 کے لیے فیسوں میں 25 فیصد کمی کو جاری رکھنے کی تجویز پیش کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق ایم پی علی القطان نے وزارت تعلیم کے لئے ایک تجویز پیش کی کہ وہ نجی اسکولوں کو تعلیمی سال 2021/2022 کے لیے فیسوں میں 25 فیصد کمی کو جاری رکھنے کا پابند بنائے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت کو ان اسکولوں پر جرمانے لگانے چاہئیں جو ہدایت کی خلاف ورزی کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگلا تعلیمی نظام آن لائن ہو یا نہ ہو ان کی تجویز کو لاگو کیا جانا چاہئے۔ پارلیمانی تعلیم ، ثقافت اور رہنمائی امور کمیٹی کے چیئرمین ایم پی حماد المطار نے انکشاف کیا کہ انہوں نے آئندہ تعلیمی سال کی مختلف تیاریوں خاص طور پر
کوویڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے اقدامات کے بارے میں وزیر تعلیم و تیل سے بات کی۔ انہوں نے وزیر خزانہ اور وزیر مملکت برائے اقتصادی و سرمایہ کاری امور خلیفہ حمدا کے علاوہ تعلیمی اور صحت کے حکام کے ساتھ ایک اہم میٹنگ کے انعقاد کے بارے میں بھی آگاہ کیا جس میں نئے تعلیمی سال کی تیاریوں کو ستمبر کے
آخر تک حتمی شکل دینے کے لیے ہدایات جاری کی گئیں۔ قانون ساز نے کہا کہ موجودہ روایتی تعلیمی نظام کو اپنانے کا منصوبہ ہے جس کے لئے 80 فیصد آن لائن اور 20 فیصد روایتی طریقے سے کلاسوں کو تقسیم کیا گیا ہے۔ روایتی کلاسیں صرف ایک ہی صورت میں جاری رکھی جائیں گی بشرطیکہ کلاس رومز میں سماجی دوری پر سختی سے عمل کیا جائے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ کمیٹی نے دیکھا کہ کلاس رومز کے اندر طلباء کے درمیان تجویز کردہ فاصلہ دو میٹر کی بجائے ایک میٹر ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ کویت یونیورسٹی کی انتظامیہ کو معلوم نہیں تھا کہ ایک میٹر کا فاصلہ صرف عام حالات میں لاگو ہوتا ہے اس لیے
کمیٹی نے انتظامیہ کی توجہ طلباء کے درمیان دو میٹر کا فاصلہ برقرار رکھنے کی پالیسی پر عمل درآمد کی اہمیت کی طرف مبذول کرائی۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے کویت یونیورسٹی اور پبلک اتھارٹی فار اپلائیڈ ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ (PAAET) کے لیے بیرون ملک سکالرشپس میں ایک سال کے لیے توسیع کا بھی کہا اور یہ فیصلہ طلباء پر کوویڈ سے متعلق ضابطوں کے اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے لیا گیا۔