کویت اردو نیوز 19 ستمبر: کویت میں آئل سیکٹر کے ملازمین کو دی گئیں مراعات غیر منصفانہ ہیں۔
تفصیلات کے مطابق عام بجٹ کی دوبارہ ایڈجسٹمنٹ اور کفایت شعاری کے اقدامات کے حوالے سے حکومتی بحث میں تیل کے شعبے کے ملازمین کو دیئے گئے فوائد اور مراعات بھی شامل ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ اس بات پر اتفاق رائے پایا جاتا ہے کہ آئل سیکٹر کے ملازمین کو دی جانے والی تنخواہیں دیگر شعبوں میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے چھ گنا زیادہ ہیں جو بعض کے نقطہ نظر سے غیر منصفانہ ہیں اور ان پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ آئل سیکٹر کے ملازمین کی تنخواہوں اور مراعات میں کمی کی قانونی حیثیت پر مشاورت کی گئی ہے۔ سول سروس کمیشن (CSC) نے
اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ ریاست کی جانب سے اپنے ملازمین کو دئیے جانے والے الاؤنسز تنخواہ اور مراعات انکا حق ہیں جبکہ دوسری جانب اس کے برعکس ایک اور حکومتی رائے یہ ہے کہ تنخواہ اور اس کے ساتھ دئیے جانے والے فوائد میں فرق ہے۔ یہ نوٹ کیا گیا ہے کہ تنخواہ میں کمی سمیت قانون کی ضرورت کے بغیر
مالی فوائد کو کیسے روکا جا سکتا ہے بشرطیکہ یہ حکومتی انتظامی اتھارٹی کے فیصلے سے مشروط ہو۔ ذرائع نے نشاندہی کی کہ موجودہ قانونی بحث سے دور چند تجاویز بھی ہیں بشمول آئل سیکٹر کمپنیوں میں نئے ملازمین کے لیے منصفانہ تنخواہ اسکیل اپنانا جو دیگر سرکاری اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں کے مطابق ہوں۔ ذرائع نے مزید کہا کہ قانون سے منظور نہ ہونے والے فوائد سے چھٹکارا حاصل کرنے کی تجویز ہے جس میں سب سے اہم چیز جسے (گولڈن پیکیج) کہا جاتا ہے جو وقتا فوقتا ریٹائر ہونے کے خواہشمند ملازمین کو اکثر ان کی ریٹائرمنٹ سے پہلے پیش کیا جاتا ہے۔
گذشتہ ہفتے وزراء کونسل کے جنرل سیکرٹریٹ نے پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت (PAM) کو کویتی شہریوں کے لیے روزگار کی مدد حاصل کرنے کے لیے 60 سال کی حد مقرر کرنے کے امکانات کا مطالعہ کرنے کی ذمہ داری سونپی ہے۔