کویت اردو نیوز 21 ستمبر: ایک سال کے عرصے میں 8،641 ریستوران کے کارکن مستقل طور پر کویت چھوڑ کر اپنے ممالک واپس لوٹ گئے۔
روزنامہ القبس کی رپورٹ کے مطابق ریستوران اور ہوٹل کے شعبے کو بیرون ملک سے بھرتیوں کی مسلسل بندش کی وجہ سے خصوصی کارکنوں کی تعداد میں شدید کمی کا سامنا ہے۔ ایک حکومتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مارچ 2020 اور مارچ 2021 کے دوران فوڈ سروسز کے کارکنوں کی کل تعداد میں کمی ہوئی ہے جس میں کل 8،641 کارکن ہیں جبکہ ریسٹورنٹس فیڈریشن کے سربراہ فہد العربش نے روزنامہ کو بتایا کہ ریستوران کے مالکان غیر ملکی کارکنوں کی بھرتی کی مسلسل بندش اور "باورچی ، بیکرز ، مٹھائیوں جیسے تجربے کے حامل خصوصی کارکنوں کی کمی کی روشنی میں کام کرنے سے قاصر ہیں۔ ڈیلوری کمپنیوں میں
سے ایک مالک جابر الشریف نے کہا کہ”بیرون ملک سے کارکنوں کی بھرتی کی مسلسل بندش اور لیبر مارکیٹ میں ان کی کمی نے تنخواہوں میں اضافے اور کمپنیوں کے درمیان ان کی منتقلی کی وجہ سے انہیں مالی مشکلات کا سامنا ہے جبکہ العربش نے تسلیم کیا کہ مقامی مارکیٹ میں مزدور ریستورانوں میں کام کرنے میں مہارت نہیں رکھتے اور انہیں فوڈ انڈسٹری میں شامل ہونے کی
تربیت دینا آسان نہیں ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ مارکیٹ میں مزدوروں کی کمی کی وجہ سے کیٹرنگ سروسز کے شعبے میں تنخواہ دوگنا ہو چکی ہے۔ ریستوران میں صفائی کرنے والے کو پہلے 150 دینار ملتے تھے جبکہ اب اس کی تنخواہ 300 دینار تک پہنچ جاتی ہے جبکہ ریستوران میں مخصوص شعبوں میں کام کرنے والوں کی تنخواہ ایک ہزار دینار سے تجاوز کر چکی ہے جوکہ ماضی میں 400 دینار تھی۔ ایک اور ریستوران مالک جبر الشریف نے نشاندہی کی کہ ڈیلیوری ورکرز کی کم سے کم تنخواہ 350 دینار تک پہنچ گئی ہے اور اس پیشے میں کام کرنا دوسرے شعبوں میں کام کرنے والوں کے لیے پرکشش بن گیا ہے جن کی تنخواہیں پہلے کم تھیں۔