کویت اردونیوز 07 اکتوبر: کویت میں مقیم 60 سے زائد عمر رسیدہ غیرملکی افراد کے اجازت ناموں کی تجدید روکنے کا فیصلہ منسوخ کر دیا گیا: ذرائع روزنامہ الرای
تفصیلات کے مطابق فتویٰ اور قانون سازی کے ایک سینئر ذرائع نے روزنامہ الرای کو تصدیق کی کہ انتظامیہ نے 60 سال یا اس زائد عمر رسیدہ غیر ملکی تارکین وطن کے رہائشی اجازت ناموں کی تجدید پر پابندی کے فیصلے کو منسوخ کر دیا ہے۔ 60 سال یا اس سے زائد ہائی سکول ڈپلومہ یا اس سے کم تعلیم رکھنے والے غیر ملکیوں کے ورک پرمٹ پر پابندی لگانے کا کوئی قانونی فیصلہ نہیں ہے۔ ڈائریکٹوریٹ برائے افرادی قوت ورک پرمٹ دینے کے قواعد اور طریقہ کار جاری کرنے کا مجاز نہیں ہے۔ ورک پرمٹ نہ لگانے کے اس فیصلے کے اجراء کے تقریبا 14 ماہ بعد وزراء کونسل کے فتویٰ اور قانون سازی کے محکمے نے ہائی سکول ڈپلومہ یا اس سے کم تعلیمی قابلیت کے حامل 60 سال یا اس سے زائد عمر رسیدہ غیرملکی تارکین وطن کے
ورک پرمٹ کے اجراء پر پابندی کے فیصلے کو منسوخ کرکے سب کو حیران کر دیا ہے۔ فتوی کے مطابق ڈائریکٹوریٹ برائے افرادی قوت اتھارٹی کی طرف سے اگست 2020 میں جاری کیا گیا فیصلہ قانونی طور پر کوئی حیثیت نہیں رکھتا کیونکہ قابلیت میں کمی کی بنیاد پر یہ فیصلہ جاری کرنا کوئی مجاز نہیں رکھتا جبکہ
اتھارٹی کا ڈائریکٹر ورک پرمٹ دینے کے لیے قوانین اور طریقہ کار جاری کرنے کا مجاز نہیں ہے۔ اس سے پہلے کویت میں مقیم 60 یا اس سے زائد عمر رسیدہ غیرملکی افراد کے اقامہ تجدید کو روکنے کے لئے جہاں اس فیصلے کی حمایت کی گئی وہی ملک کی معیشت پر اس فیصلے کے منفی اثرات کی دلیل دیتے ہوئے کویتی حکام کی ایک بڑی تعداد نے اس فیصلے کو غلط قرار دیا تھا۔ وہ تمام لوگ جن کے پاس عارضی رہائشی اجازت نامے (اقامہ کی تمدید) تھے اب وہ اپنے رہائشی اجازت ناموں کو مستقل میں تبدیل کر سکیں گے تاہم تجدید کی فیس کا ابھی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ کچھ روز قبل کویت چیمبر آف کامرس کے چیرمین محمد جاسم الصقر نے بھی ولی عہد کویت شہزادہ شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح سے اسی سلسلے میں ایک خصوصی ملاقات کی تھی۔