کویت اردو نیوز 19 اکتوبر: عوام اور رہائشیوں میں موسم سرما کی ویکسی نیشن کے مطالبے میں اضافے سے صحت سے متعلق آگاہی بڑھ رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملک میں کوویڈ19 وبائی صورتحال میں بہتری کے پیش نظر ایک صحت کے عہدیدار نے روزنامہ الانباء کو انکشاف کیا کہ عام لوگوں کی طرف سے خاص طور پر 50 سال اور اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے رجسٹریشن کھولنے کے بعد سردیوں کی ویکسی نیشن حاصل کرنے کے لیے مخصوص کردہ آن لائن پلیٹ فارم پر رجسٹر کرنے کی بہت زیادہ مانگ ہے جس میں موسمی انفلوئنزا اور نمونیا (نیوموکوکل) کے خلاف ویکسی نیشن شامل ہے۔ انہوں نے اشارہ کیا کہ گزشتہ سال کے اوائل میں کوویڈ 19 کے بحران کے آغاز کے بعد عوام و رہائشیوں کی جانب سے
ایسا ردعمل معاشرے کے بڑے طبقات میں صحت کی آگاہی میں اضافے کی عکاسی کرتا ہے۔ عہدیدار نے وضاحت کی کہ یہ مہم فی الحال 58 صحت مراکز میں چلائی جا رہی ہے۔ اسے 7 اکتوبر کو شروع کیا گیا تھا اور دسمبر کے آخر تک جاری رکھا جائے گا۔ ان ویکسی نیشنوں کا مقصد موسم سرما کے دوران پائے جانے والے متعدی امراض اور سے ہونے والی اموات کی شرح کو کم کرنا ہے نیز ان سے پیدا ہونے والی پیچیدگیاں خاص طور پر ان مخصوص گروہوں میں جو انفیکشن اور
ان پیچیدگیوں کا سب سے زیادہ خطرہ رکھتے ہیں۔ ان کا مقصد موسمی انفلوئنزا کی وجہ سے ہسپتال کے وارڈز میں داخلوں کی تعداد کو کم کرنا ہے۔ اب تک کا بڑا ٹرن آؤٹ متوقع اور قابل قبول ہے۔ یومیہ ویکسی نیشن کی شرح ایک مرکز سے دوسرے مرکز میں مختلف ہوتی ہے لیکن احمدی ہیلتھ زون کے سات مراکز انفلوئنزا اور نمونیا کی ویکسی نیشن حاصل کرنے کے لیے روزانہ تقریبا 100 زائرین وصول کرتے ہیں۔ انہوں نے تصدیق کی کہ صحت کے مراکز میں دستیاب تمام ویکسین محفوظ اور موثر ہیں اور ان کے کوئی خاص ضمنی اثرات نہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کے تمام ممالک میں ان کی افادیت کئی سالوں سے ثابت ہے۔ عہدیدار نے روشنی ڈالی کہ موسمی انفلوئنزا ویکسی نیشن کوویڈ19 انفیکشن کو نہیں روکتی بلکہ انفلوئنزا انفیکشن کے امکان کو بڑی فیصد تک کم کرتی ہے۔