کویت اردو نیوز 12 نومبر: یورپی ممالک میں کورونا وباء پھر سے سر اٹھانے لگا، متعدد ممالک میں نئی پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
چونکہ یوروپی ممالک کو کورونا وائرس وبائی امراض کا سامنا ہے لہٰذا نیدرلینڈز جزوی لاک ڈاؤن نافذ کرنے جا رہا ہے جبکہ جرمنی نے متنبہ کیا ہے کہ نئی پابندیوں کی ضرورت ہوگی۔ جرمنی میں روزانہ انفیکشن کے تقریباً 50,000 کیسز ریکارڈ کیے گئے ہیں جس کی وجہ سے ہسپتالوں میں داخلے میں تیزی سے اضافہ اس سطح تک پہنچ سکتا ہے جو وبائی مرض میں اب تک نظر نہیں آیا۔ ذرائع نے بتایا کہ "صورتحال سنگین ہے”۔ جرمنی کے قائم مقام وزیر صحت نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمیں اس متحرک کو توڑنے کے لیے ہر ضروری کام کرنا ہوگا ورنہ یہ دسمبر پورے ملک کے لیے ایک
تلخ حقیقت ثابت ہو گا۔ دوسری جانب ہالینڈ میں حکام کی جانب سے تین ہفتوں کی جزوی بندش کا اعلان متوقع ہے جس کی وجہ سے بار اور ریستوراں جلد بند ہو جائیں گے اور کھیلوں کے مقابلوں کا انعقاد تماشائیوں کے بغیر کیا جائے گا۔ ڈچ براڈکاسٹر NOS نے کہا کہ یہ بندش گزشتہ روز جمعرات کو کیسوں کو ریکارڈ اضافے کی وجہ سے
کل شام ہفتے کے روز کووِڈ 19 کے کیسوں میں اضافے کو روکنے کی کوشش میں نافذ العمل ہو گا۔ موسم گرما کے بعد مغربی یورپ میں اس طرح کا یہ پہلا اقدام ہے۔ لاک ڈاؤن کے تحت حکام شہریوں سے زیادہ سے زیادہ گھر سے کام کرنے کی تاکید کریں گے۔ شائقین کو آنے والے ہفتوں میں فٹ بال کے میچوں سمیت کھیلوں کے مقابلوں میں شرکت کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ اسکول، تھیٹر اور سینما گھر کھلے رہیں گے۔ ستمبر کے آخر میں سماجی دوری کے اقدامات اٹھائے جانے کے بعد 17.5 ملین افراد کے ملک میں کورونا وائرس کے نئے انفیکشن میں تیزی سے اضافہ ہوا اور کل تقریباً 16,300 کیسوں کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئے۔