کویت اردو نیوز 25 نومبر: مَیری این بیون نامی یہ برطانوی خاتون بھلے ہی دیکھنے میں بدصورت دکھتی ہو لیکن وہ ایک خوبصورت عورت تھی۔
یہ مَیری این بیون ہیں جو "دنیا کی بدصورت ترین خاتون” کے طور پر جانی جاتی تھیں لیکن جب آپ کو ان کی دکھ بھری زندگی کے بارے میں جانیں گے تو آپ انہیں "دنیا کی سب سے خوبصورت شخصیت” کہیں گے۔ مَیری این ایکرومیگالی نامی بیماری کا شکار تھی جس کی وجہ سے اس کی غیر معمولی نشوونما اور چہرے کا مسخ تھا۔ مَیری این بیون اپنے والدین کے ان آٹھ بچوں میں سے ایک تھی جن کی پیدائش مشرقی لندن کے ایک محنت کش گھرانے میں ہوئی تھی۔ پیشے کے لحاظ سے وہ ایک نرس بنی۔ بیون نے تقریباً 32 سال کی عمر میں شادی کے فوراً بعد ہی اکرومیگیلی کی علامات ظاہر کرنا شروع کردی تھیں۔ 1903 میں اس نے تھامس بیون نامی شخص سے شادی کی جس سے ان کے چار بچے ہوئے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ
وہ غیر معمولی نشوونما اور چہرے کے مسخ بیماری کا شکار ہونے لگی جس کی وجہ سے اس کی شکل کے ساتھ ساتھ شدید سر درد اور بینائی ختم ہو گئی۔ 1914 میں اس کے شوہر کا انتقال ہو گیا، اپنے شوہر کی موت کے بعد گھر میں کوئی کمانے والا نہ ہونے، قرض واپس کرنے اور اپنے 4 بچوں کی مالی ضروریات کے باعث اس نے ذلت آمیز مقابلے میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا اور "دنیا کی بدصورت ترین عورت” کا جارحانہ خطاب جیت لیا جس کو دیکھتے ہوئے بعد
میں اسے ایک سرکس نے ملازمت پر رکھا۔ سرکس شو کے لئے مختلف شہروں کا دورہ کرتی جہاں لوگ اس پر ہنستے اور اسے ذلیل کرنے کے لیے آتے تھے۔ اس نے اپنے بچوں کی پرورش اور انہیں بہتر معیار زندگی دینے کے لیے دوسروں کے طنز کو برداشت کیا۔ 2000 کی دہائی کے اوائل میں بیون کی تصویر کو یونائیٹڈ کنگڈم میں ہال مارک کارڈز کے ذریعے بنائے گئے سالگرہ کے کارڈ پر استعمال کیا گیا۔ کارڈ نے ڈیٹنگ شو بلائنڈ ڈیٹ کا حوالہ دیا ہے لیکن ایک ڈچ ڈاکٹر کی طرف سے شکایت کی گئی تھی کہ یہ ایک عورت کی تذلیل ہے اور اس کی بیماری کے نتیجے میں بگڑ جانے والی شکل کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔ ہالمارک نے اتفاق کیا کہ یہ ایک نامناسب عمل تھا جس کے پیش نظر کارڈز کی تقسیم کو روک دیا۔ اپنی زندگی کا بیشتر حصہ لوگوں کے طنزیہ رویے اور مذاق کا سامنا کرتے کرتے 1933 میں میری این بیون انتقال کر گئی۔ آج تک معاشرہ لوگوں کو ان کی جسمانی شکل پر جج کرتا ہے۔ اگر ہماری آنکھیں جسم کے بجائے روحیں دیکھ سکتیں تو مَیری این یقیناً دنیا کی خوبصورت ترین خاتون ہوتی جس نے اپنے بچوں کی خاطر دنیا کے ذلت آمیز طعنے اور اپنے اوپر بننے والے مذاق کو ساری زندگی برداشت کیا۔