کویت اردو نیوز 19 جنوری: 60 سال سے زائد عمر کے تارکین وطن کے لیے ورک پرمٹ کی تجدید پر پابندی کا معاملہ ابھی بھی حکم نامے کا منتظر ہے۔
تفصیلات کے مطابق تقریباً 54,000 ایسے غیر گریجویٹ تارکین وطن ہیں جن کی عمر 60 سال ہے اور وہ اپنے رہائشی اجازت نامے (اقامہ) کی تجدید کے بارے میں حتمی فیصلے کے منتظر ہیں۔ دوسری جانب کمپنیاں ساٹھ سال یا اس سے زیادہ عمر کے اپنے غیرملکی ملازمین کی سروس ختم کر رہی ہیں۔ کمپنیاں انہیں یا تو استعفیٰ دینے، انہیں نوکری سے نکالنے یا اپنا اقامہ کسی دوسری جگہ منتقل کرنے کی شرائط سامنے رکھ رہی ہیں۔ محکموں نے انہیں آگاہ کیا کیونکہ انہیں حکومت کے حتمی فیصلے سے خطرے کو کم کرنے کے لیے اقدامات کرنے تھے۔ روزنامہ الرای کی رپورٹ کے مطابق ان کے ورک پرمٹ کی تجدید کا فیصلہ کمپنیوں کی ان کی ضرورت کے
حالات پر مبنی ہے جبکہ دیگر ساٹھ یا اس سے زیادہ عمر کے تارکین وطن جو اپنے ورک پرمٹ کی تجدید کرنا چاہتے ہیں انہیں نئی پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا جس کے مطابق انہیں نیا کفیل تلاش کرنا ہو گا۔ 60 سال سے زائد عمر کے تارکین وطن کے لیے ورک پرمٹ کی تجدید پر پابندی کا معاملہ ابھی بھی
وزارت انصاف اور وزیر مملکت برائے سالمیت کے امور کے کونسلر جمال الجلاوی کی جانب سے جاری کیے جانے والے حکم نامے کا منتظر ہے جو 500 دینار کے علاوہ لازمی ہیلتھ انشورنس کی فیس کے ساتھ تجدید کرنے کی پابندی کو منسوخ کرنے یا نہ کرنے کا حتمی فیصلہ کریں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیر الجلاوی اس معاملے کا مکمل وژن رکھتے ہیں اور ایک ہی وقت میں معیشت کو نقصان پہنچائے بغیر تارکین وطن کے حقوق کے تحفظ کے لیے آسان ترین حل اپنانے کے لیے کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔