کویت اردو نیوز 06 فروری: 5 سالہ بچہ جو کئی دنوں سے کنویں میں پھنسا ہوا تھا انتقال کر گیا ہے۔ امدادی کارکنوں نے کئی دنوں کی کوششوں کے بعد لڑکے کو گہرے کنویں سے نکالا۔
تفصیلات کے مطابق مراکش کے نواحی گاؤں شفشاؤن میں 5 دن سے گہرے کنویں میں پھنسا 05 سالہ بچہ زندگی اور موت کے درمیان جنگ لڑتے لڑتے آخرکار اپنی جان کی بازی ہار گیا۔ مراکش کے بادشاہ محمد نے محل کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں لڑکے کے والدین سے تعزیت کا اظہار کیا۔ بچاؤ کے لیے خاص طور پر کھودی گئی سرنگ سے بچے کو نکالنے کے بعد فوری ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ بچے کے والدین کو بھی ایمبولینس میں بٹھایا گیا لیکن اس کی حالت کے بارے میں کوئی تفصیلات دستیاب نہیں تھیں۔
امدادی کارکنوں نے لڑکے کو آکسیجن اور پانی نیچے بھیجنے کے لیے رسی کا استعمال کیا اور ساتھ ہی اس کی نگرانی کے لیے ایک کیمرہ بھی استعمال کیا۔ ہفتے کی صبح تک ریسکیو کمیٹی کے سربراہ عبدالہادی تیمرانی نے کہا کہ ’’اس وقت بچے کی حالت کا تعین کرنا ممکن نہیں ہے لیکن ہم خدا سے امید کرتے ہیں کہ بچہ زندہ ہے”۔
یاد رہے کہ "ریان” منگل کی شام مراکش کے پہاڑی شمالی صوبے شفشاؤن کے گاؤں اغران میں اپنے گھر کے باہر واقع 32 میٹر (105 فٹ) کنویں میں گر گیا تھا۔ تین دن تک تلاش کے عملے نے ایک متوازی کھائی کھودنے کے لیے بلڈوزر کا استعمال کیا۔ پھر جمعہ کو انہوں نے پھنسے ہوئے لڑکے تک پہنچنے کے لیے ایک افقی سرنگ کی کھدائی شروع کی اور ٹپوگرافیکل انجینئرنگ کے ماہرین کو مدد کے لیے بلایا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ "کھدائی کرنے والوں کو راستے میں ایک سخت چٹان کا سامنا کرنا پڑا اور اس لیے وہ کسی بھی لینڈ سلائیڈنگ یا دراڑ سے بچنے کے لیے بہت محتاط تھے۔” "چٹان سے چھٹکارا پانے میں تقریباً پانچ گھنٹے لگے کیونکہ کھدائی سست تھی اور اسے احتیاط سے کیا گیا تھا تاکہ نیچے سے سوراخ میں دراڑیں پیدا نہ ہوں جس سے بچے کے ساتھ ساتھ امدادی کارکنوں کی جان کو بھی خطرہ ہو سکتا تھا۔”
کام خاص طور پر اس خدشے کی وجہ سے مشکل ہو گیا تھا کیونکہ کنویں کے ارد گرد کی مٹی بچے پر گر سکتی تھی۔ طبی عملہ بشمول بحالی کے ماہرین بچے کو باہر نکالے جانے کے بعد اس کی دیکھ بھال کے لیے جائے وقوعہ پر موجود تھے جبکہ بچے کو قریبی اسپتال پہنچانے کے لیے ایک ہیلی کاپٹر بھی اسٹینڈ بائی پر تھا۔
تقریباً 500 افراد پر مشتمل گاؤں میں گہرے کنوئیں ہیں جن میں سے اکثر کو بھنگ کی فصل کو سیراب کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جو کہ مراکش کے ریف پہاڑوں کے غریب، دور دراز اور بنجر علاقے میں بہت سے لوگوں کی آمدنی کا بنیادی ذریعہ ہے۔ زیادہ تر کنوؤں پر حفاظتی غلاف ہوتے ہیں تاہم لڑکا کنویں میں کیسے گرا اس کے صحیح حالات واضح نہیں ہیں۔ ملک بھر میں مراکش کے باشندے سوشل میڈیا پر لڑکے کی بقا کے لیے اپنی امیدیں پیش کرنے کے لیے، ہیش ٹیگ SaveRayan کا استعمال کرتے رہے جس نے بچاؤ کی کوششوں پر عالمی توجہ مبذول کرائی ہے۔