کویت اردو نیوز 22 مارچ: 1976 میں پیدا ہونے والا مصری تارکین وطن جس نے اپنی فلپائنی بیوی کا گلا گھونٹ کر قتل کیا اور اتوار کی شام اپنے 16 سالہ بیٹے اور 17 سالہ بیٹی اور تیسرے بیٹے (شیر خوار) کو نرسری چھوڑ کر اپنے وطن روانہ ہو گیا تھا تاکہ کسی کو اس پر شک نہ ہو۔
وہ اپنے دوسرے بچوں کے ساتھ سفر کر رہا تھا تاکہ کوئی شک نہ کرے اور اسے سفر سے نہ روکے۔ ایک مصری شہری جو کویت میں ایک سکیورٹی گارڈ کے طور پر کام کر رہا ہے نے وزارت داخلہ کو بتایا کہ اسے ایک مصری کا آڈیو پیغام موصول ہوا ہے جس میں اس نے کہا ہے کہ اس کی بیوی مر چکی ہے اور وہ اپارٹمنٹ کے اندر ہے اور اسے پولیس کو اطلاع دینا ہوگی۔ گارڈ کی طرف سے اطلاع ملتے ہی احمدی سکیورٹی فورسز ڈائریکٹر تفتیش کرنل عمر الرشید کے ہمراہ محبولہ کے علاقے میں ایک اپارٹمنٹ پہنچے جہاں سے فلپائنی تارکین وطن کی لاش ملی۔ گردن پر دم گھٹنے کے نشانات تھے اور موت کی اصل وجہ جاننے کے لیے
لاش کو فرانزک ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کر دیا گیا تھا۔ عمارت کی رہائش گاہ کی چھان بین کے دوران معلوم ہوا کہ میاں بیوی کے تعلقات اچھے تھے اور ان میں جھگڑے کی کوئی آواز نہیں آتی تھی۔ حالات اور وجہ جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔ دریں اثناء کویت حکام مصری حکام کے ساتھ مل کر ملزم کی گرفتاری اور حوالگی کے لیے کام کر رہے ہیں تاکہ اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جا سکے۔ یاد رہے کہ کویت اور مصر کے درمیان سیکورٹی معاہدہ مجرموں کے تبادلے کی اجازت دیتا ہے۔