کویت اردو نیوز 13 مئی: متحدہ عرب امارات کی بڑی ریاست ابوظہبی کے حکمران شیخ خلیفہ بن زید النہیان آج بروز جمعہ کو 73 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ متحدہ عرب امارات کی صدارتی امور کی وزارت نے
صدر عزت مآب شیخ خلیفہ بن زید النہیان کے انتقال پر جمعہ 13 مئی سے ملک بھر میں 40 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ ڈبلیو اے ایم کے ایک بیان کے مطابق سوگ کے دوران پرچم سرنگوں رہیں گے۔ دریں اثنا تمام وفاقی اور مقامی حکومتوں کے محکمے، وزارتیں، اور نجی فرمیں جمعہ 13 مئی سے تین دن کے لیے کام معطل کر دیں گی۔ صدارتی امور کی وزارت نے متحدہ عرب امارات کے صدر عزت مآب شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کے انتقال پر متحدہ عرب امارات، عرب اور اسلامی ممالک اور دنیا کے عوام سے تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے 3 نومبر 2004 سے متحدہ عرب امارات کے صدر اور
ابوظہبی کے حکمران کے طور پر اپنی خدمات سر انجام دیں۔ وہ اپنے والد مرحوم شیخ زید بن سلطان النہیان کے بعد منتخب ہوئے تھے جبکہ ان کے والد شیخ زید بن سلطان النہیان نے 1971 میں اماراتی ریاستوں کو اکٹھا کرنے کے بعد متحدہ عرب امارات کے پہلے صدر کے طور پر
اپنی وفات 2 نومبر 2004 تک اپنی خدمات انجام دیں۔ 1948 میں پیدا ہونے والے شیخ خلیفہ متحدہ عرب امارات کے دوسرے صدر اور ابوظہبی کی امارات کے 16ویں حکمران تھے۔ وہ شیخ زید کے بڑے بیٹے تھے۔ متحدہ عرب امارات کے صدر بننے کے بعد سے شیخ خلیفہ نے وفاقی حکومت اور ابوظہبی کی حکومت دونوں کی ایک بڑی تنظیم نو کی صدارت کی ہے۔ ان کے دور حکومت میں متحدہ عرب امارات نے ایک تیز رفتار ترقی دیکھی ہے جس نے اس ملک میں بسنے والے لوگوں کے لیے باوقار زندگی کو یقینی بنایا۔
صدر منتخب ہونے کے بعد شیخ خلیفہ نے متحدہ عرب امارات کی حکومت کے لیے متوازن اور پائیدار ترقی کے حصول کے لیے اپنا پہلا اسٹریٹجک منصوبہ شروع کیا جس میں متحدہ عرب امارات کے شہریوں اور رہائشیوں کی خوشحالی کو بنیادی اہمیت دی گئی۔
متحدہ عرب امارات کے صدر کی حیثیت سے ان کے کلیدی مقاصد اپنے والد شیخ زاید کے بتائے ہوئے راستے پر چلتے رہنا تھا۔ شیخ خلیفہ نے تیل اور گیس کے شعبے اور دیگر صنعتوں کی ترقی کو آگے بڑھایا جنہوں نے ملک کے معاشی ترقی میں کامیابی کے ساتھ تعاون کیا ہے۔
انہوں نے شمالی امارات کی ضروریات کا مطالعہ کرنے کے لیے پورے متحدہ عرب امارات کے وسیع دورے کیے۔ اس دوران انھوں نے ہاؤسنگ، تعلیم اور سماجی خدمات سے متعلق متعدد منصوبوں کی تعمیر کے لیے ہدایات دیں۔
اس کے علاوہ انہوں نے فیڈرل نیشنل کونسل کے اراکین کے لیے نامزدگی کے نظام کو تیار کرنے کے لیے قدم اٹھایا جسے متحدہ عرب امارات میں براہ راست انتخابات کے قیام کی جانب پہلے قدم کے طور پر دیکھا گیا۔
شیخ خلیفہ ایک اچھے سامع، شائستہ اور اپنے لوگوں کے معاملات میں گہری دلچسپی رکھنے کے لیے جانے جاتے تھے۔ مرحوم شیخ خلیفہ بن زید النہیان متحدہ عرب امارات اور خطے میں مقبول اور پسندیدہ شخصیت تھے۔ یاد رہے کہ دبئی میں بنائی گئی دنیا کی سب سے بلند عمارت "برج خلیفہ” انہی کے نام سے منسوب ہے۔