کویت اردو نیوز 26 مئی: منحرف سابق وزیر اعظم عمران خان نے جمعرات کو علی الصبح پاکستان کی حکومت کو خبردار کیا کہ وہ اگلے چھ دنوں میں نئے انتخابات کرائے ورنہ وہ 20 لاکھ افراد کے ساتھ دوبارہ دارالحکومت کی طرف مارچ کریں گے۔
عمران خان نے اسلام آباد میں ہزاروں مظاہرین کی ایک ریلی سے خطاب کیا جس کا مقصد حکومت کو گرانا اور قبل از وقت انتخابات پر مجبور کرنا تھا۔ حکومت نے اس سے قبل پارلیمنٹ اور صدر اور وزیر اعظم شہباز شریف کے دفاتر سمیت اہم عمارتوں کی حفاظت کے لیے فوج کو طلب کیا تھا۔ یہ اقدامات مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کے بعد سامنے آئے۔ عمران خان نے اپنے خطاب میں دعویٰ کیا کہ ان کے پانچ حامی پورے ملک میں تشدد میں مارے گئے تاہم ان کے اس دعوے کے بارے میں حکومت کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔ اس سے قبل عمران خان نے
امپورٹڈ حکومت کو میں 6 دن کا وقت دیتا ہوں, ان چھ دنوں میں اسمبلیاں تحلیل کرکے انتخابات کا اعلان کریں ورنہ میں پھر بیس لاکھ لوگوں کے ساتھ دوبارہ اسلام آباد میں داخل ہوجاؤں گا انشاءاللّہ- @ImranKhanPTI #SaluteToMarchers #حقیقی_آزادی_مارچ pic.twitter.com/z9Gu0kBbn6
— PTI (@PTIofficial) May 26, 2022
اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ وہ اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے ایک طویل دھرنا دیں گے۔ عمران خان نے کہا میں نے فیصلہ کیا تھا کہ جب تک الیکشن کی تاریخ نہیں دیتے یہاں بیٹھا رہوں گا لیکن پچھلے 24 گھنٹے میں جو حالات دیکھے ان سے پتا چلتا ہے کہ
ان کی کوشش ہے ہماری پولیس سے لڑائی کروائی جائے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا یہ میرے ملک کو انتشار کی طرف لے جا رہے ہیں۔ یہ خود کو بچانے کے لیے عوام کو پولیس سے لڑوانا چاہتے ہیں۔ یہ چاہتے ہیں کہ پولیس کے خلاف نفرت پھیلائی جائے، رینجرز کا استعمال کیا گیا جیسے ہم دہشت گرد اور ملک کے غدار ہوں یہ ہمیں اپنی فوج کے خلاف بھی کر رہے ہیں۔ خیال رہے کہ اسلام آباد ڈی چوک پر موجود عوام رات بھر آنسو گیس کی شیلنگ کا سامنا کرتے رہے صبح ہوتے ہی پولیس کی جانب سے ایک بار پھر شیلنگ کی گئی تاہم شیلنگ رکتے ہی عوام پھر ڈی چوک پر جمع ہو گئے۔