کویت اردو نیوز 31 مئی: فوجداری عدالت نے ایک کویتی خاتون کو سالمیہ کے علاقے میں اپنی بیٹی کو اپارٹمنٹ کے باتھ روم میں بند کر کے اسے قتل کرنے اور پانچ سال تک لاش وہیں رکھنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنا دی۔
تفصیلات کے مطابق عدالتی سیشنوں کے دوران جج نے خاتون کے خلاف لگائے گئے تین الزامات پر روشنی ڈالی جن میں جان بوجھ کر اپنی بیٹی کی دیکھ بھال کرنے سے انکار، بیٹی کو حراست میں رکھنا اور مرنے والوں کے تقدس کو پامال کرنا شامل تھے جس پر ملزمہ نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات سے انکار کر دیا۔ اس نے کہا کہ اس نے اپنی بیٹی کو فرش پر دیکھا اور اس کا چہرہ ہلکا پیلا تھا جس سے اسے معلوم ہوا کہ اس کی بیٹی مر چکی ہے تاہم وہ کسی کو اطلاع دینے سے ڈرتی تھی۔ اس دوران ملزم کے ایک بیٹے نے گواہی دی تھی کہ اس کی ماں اسے بتاتی تھی کہ
اس کی بہن کو باہر جانے سے روکنے کے لیے اسے گھر کے ایک کمرے میں بند کر دیا گیا ہے۔ اس نے وضاحت کی کہ اس نے ایک دن اپنی ماں کو دھمکی دی تھی کہ وہ اکیلے کسی دوسرے اپارٹمنٹ میں رہے گا اور اپنی بہن کو اپنے ساتھ لے جائے گا۔ اس وقت اس کی ماں نے اسے بتایا کہ
اس کی بہن کی موت ہو چکی ہے اور اس کی لاش گھر میں ہی ہے جس پر ملزمہ کے بیٹے نے فوراً پولیس کو اطلاع دی۔ کیس فائل کے مطابق ایک کویتی شہری کی جانب سےجس کی عمر بیس سال کے قریب بتائی گئی نے سالمیہ پولیس اسٹیشن میں رپورٹ جمع کروائی تھی۔ رپورٹ میں اس نے بتایا کہ اس کا اپنی والدہ سے جھگڑا ہوا کیونکہ اس نے 2016 میں اس کی بہن کو قتل کر دیا تھا اور اس کی لاش سالمیہ کے علاقے میں اپنے اپارٹمنٹ کے باتھ روم میں چھپا دی تھی۔
فوری طور پر پولیس اپارٹمنٹ کی تلاشی لینے پہنچی اور اسے باتھ روم میں ایک لاش کی پہلے سے بوسیدہ باقیات ملی۔ پولیس نے مرنے والی لڑکی کی ماں اور اس کے بھائی کو گرفتار کر لیا اور فرانزک ٹیم کو طلب کر کے لاش کی باقیات کو اکٹھا کر کے فارنزک میڈیسن ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کر دیا تاکہ موت کی وجہ اور وقت کا تعین کیا جا سکے۔