کویت اردو نیوز 13جون:سعودیہ عرب میں سول افیئرز نے جمعہ کو ایک لازمی شرط کو ختم کرنے کا اعلان کیا جو خواتین کو قومی شناختی کارڈ کی ذاتی تصویر میں اپنے بالوں کو ڈھانپنے کا پابند کرتی ہے۔
مقامی میڈیا نے جمعہ کو اطلاع دی کہ شہری حیثیت کے قانون کے انتظامی ضوابط میں نئی ترامیم کی گئیں ہیں۔
قانون کے آرٹیکل 17 میں ترمیم کرنے کے بعدکہا گیا ہے کہ خواتین کی ذاتی تصویر کسی بھی قسم کی زینت سے پاک ہونی چاہیے، جس میں سر اور گردن کے بال ڈھانپے ہوئے ہوں۔مزید یہ کہ طریقہ کار کے لیے درکار ذاتی تصویر ، رنگین، سفید پس منظر کے ساتھ، مخالف پوزیشن میں شیشے کے بغیر، صاف اور چہرے کے تمام خدوخال ظاہر ہوں۔ سائز (4 x 6) کے ساتھ، اور یہ پیشہ ورانہ کپڑوں میں نہیں ہو سکتا۔ یا شہریوں کے کسی مخصوص گروہ کا کوئی لباس بھی قابل قبول نہ ہوگا۔
سرکاری گزٹ "ام القراء” کی طرف سے شائع کردہ ترمیم کے مطابق، آرٹیکل 17 میں دو پیراگراف شامل ہیں۔
پیراگراف "A” میں کہا گیا ہے کہ قومی شناخت کے اجراء کے لیے درکار خودکار نظاموں میں لی گئی ذاتی تصویر مندرجہ بالا تمام شرائط پوری کرنے والی ہو نیز یہ کہ چشمے اور غیر طبی عینک کے بغیر تصویر ہونی چاہیے۔
جب کہ پیراگراف "B” میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ وزارت کی ایجنسی برائے شہری حیثیت کچھ عمر کے گروپوں، خصوصی ضروریات کے حامل افراد، اور اس مضمون میں مذکور دیگر معاملات کے لیے خودکار نظاموں میں لی گئی ذاتی تصاویر اور تصاویر کے لیے کنٹرول قائم کرے گی۔
شہری امور کے ترجمان محمد الجاسر نے کہا کہ نئی ترامیم کو میڈیا سے غلط سمجھا گیا ہے۔ انہوں نے واضح طور پر نشاندہی کی کہ نئی ترامیم میں قومی شناختی کارڈ کی تصویر میں خواتین کے حجاب پہننے کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہے۔