کویت اردو نیوز 28 جون: روزنامہ القبس کے باخبر سیکیورٹی ذرائع نے انکشاف کیا کہ گزشتہ روز فیملی اور وزٹ ویزوں کے اجراء پر پابندی کے فیصلے کے بعد رہائشی امور کا شعبہ اگلے ہفتے کے دوران نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ شیخ احمد النواف کو اس فیصلے کے بعد
فیملی اور وزٹ ویزوں کے اجراء کو منظم کرنے کے لیے ایک نیا طریقہ کار وضع کرے گا تاکہ فیملی اور وزٹ ویزوں کا اجراء کیا کیا سکے۔ ذرائع نے القبس کو بتایا کہ ” رہائشی امور کا شعبہ ان تارکین وطن کے لیے تنخواہ کی حد پر غور کر رہا ہے جو اپنی بیوی اور بچوں کو بطور فیملی یا سیاحتی دورے پر کویت لانا چاہتے ہیں جس کے لئے کم از کم 300 دینار تنخواہ جبکہ والدین کو وزٹ ویزہ پر کویت لانے کے لئے کم از کم 600 دینار تنخواہ کی شرط ہو گی”۔ ذرائع نے عندیہ دیا کہ نیا طریقہ کار چھ گورنریٹس میں
اقامتی امور کے محکموں کے ڈائریکٹرز کو وسیع اختیارات فراہم کرے گا تاکہ دجیج کے علاقے میں رہائش کے امور کی جنرل ایڈمنسٹریشن پر آڈیٹرز کے دباؤ کو کم کیا جا سکے جہاں گزشتہ مدت کے دوران آڈیٹرز کی تعداد کم ہو گئی تھی جبکہ
محکموں کے ڈائریکٹرز کے اختیارات واپس لینے کی وجہ سے مدت یومیہ تقریباً ایک ہزار ریفرنسز تک پہنچ گئی۔ ذرائع نے اشارہ کیا کہ نائب وزیراعظم و وزیر داخلہ شیخ النواف کا فیملی اور سیاحتی دوروں کو روکنے کا فیصلہ
تارکین وطن کو فیملی اور ٹورسٹ وزٹ ویزا دینے کے لیے ورک میکانزم کو منظم کرنے میں ناکامی کی شکایات موصول ہونے کے پس منظر میں آیا ہے۔ ذرائع نے مزید کہا کہ "وزٹ ویزوں کے اجراء کی اجازت دینے کی شرط کے طور پر تنخواہ کی حد کی تجویز وزارت کے وژن کے مطابق بڑھائی یا کم کی جا سکتی ہے”۔
تبصرے 1