کویت اردو نیوز 29 جون: باخبر سیکیورٹی ذرائع نے انکشاف کیا کہ نائب وزیر اعظم و وزیر داخلہ ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل شیخ احمد النواف کا سیاحتی اور فیملی ویزا روکنے کا فیصلہ گزشتہ چند ماہ میں ملک میں داخل ہونے اور سیاحتی ویزہ کی معیاد ختم ہونے کے باوجود ابھی تک
ملک نہ چھوڑنے والوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے آیا جس سے خلاف ورزی کرنے والوں کی تعداد تقریباً 20,000 ہو گئی ہے۔ وزارت داخلہ نے اعلان کیا کہ "فیملی اور ٹورسٹ وزٹ ویزا کے لیے انٹری ویزا کا اجراء اگلے نوٹس تک روک دیا گیا ہے تاکہ کام کی دلچسپی اور بہتری کے لیے ضوابط کے ساتھ ایک نیا طریقہ کار تیار کیا جا سکے جبکہ ذرائع نے مزید کہا کہ ” نیا طریقہ کار ان قومیتوں پر لاگو نہیں ہو گا جنہیں الیکٹرانک ویزہ کے ذریعے کویت کے ہوائی اڈے پر براہ راست داخلہ دیا جاتا ہے”۔
ذرائع نے اشارہ کیا کہ "2022 کے دوران سیاحتی اور فیملی ویزوں پر ملک میں داخل ہونے والے تارکین وطن کی تعداد تقریباً 70,000 تک پہنچ گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ” ایک سخت طریقہ کار اور کنٹرول قائم کرنے کے لیے کام کیا جا رہا ہے جو کویت میں داخل ہونے والے سیاحوں کی ملک سے روانگی کی ضمانت دیتا ہو۔ اس نئے طریقہ کار میں وزٹ ویزے کی 3 ماہ کی میعاد ختم ہونے کے بعد مدت میں مزید توسیع کی اجازت نہ دینا بھی شامل ہو گا”۔
آلية جديدة لـ #الزيارات السياحية والعائلية
• ارتفاع عدد المخالفين أوقف منح #التأشيرات حتى إشعار آخر.. والقرار لا يشمل #الفيزا الإلكترونية في #المطار
• ضوابط تضمن مغادرة الزائر فور انتهاء التأشيرة وعدم السماح بالتمديدhttps://t.co/Iu2D1i85P3
— الراي (@AlraiMediaGroup) June 28, 2022
ذرائع نے نشاندہی کی کہ "وزارت داخلہ اور پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے درمیان ایک ہم آہنگ میکانزم کا قیام عمل میں لایا گیا ہے تاکہ ورک پرمٹ کی فراہمی کو سخت کیا جا سکے اور اس بات کو یقینی بنانے کے بعد کہ لیبر مارکیٹ کو ان کی ضرورت ہو، انہیں ضوابط کے مطابق فراہم کیا جائے تاکہ کچھ کمیونٹیز کے آبادیاتی ڈھانچے کو مدنظر رکھتے ہوئے اس قومیت کے کارکنوں کو محفوظ رکھا جا سکے۔