کویت اردو نیوز 30 جون: متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی میں دو روزہ پاکستان مینگو فیسٹیول 2022 یکم جولائی اور 2 جولائی کو دبئی میں منعقد ہوگا جس میں مختلف ممالک کے تاجروں کی جانب سے آموں کی وسیع اقسام کی نمائش کی جائے گی۔
پہلا دن صرف ایک دعوتی تقریب ہو گی جہاں متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے اعلیٰ سرکاری حکام، معززین، سفیر، بزنس کونسل کے اراکین اور تجارتی مشنز کو پاکستانی آموں کی ایک درجن سے زیادہ مقبول اقسام دکھائی جائیں گی جبکہ نمائش دوسرے دن عوام کے لیے کھلے گی۔ پاکستان قونصلیٹ پاکستان بزنس کونسل اور پاکستان ایسوسی ایشن دبئی کے اشتراک سے منعقد ہونے والے اس ایونٹ میں مہمانوں کو آم، کھیلوں، مقابلوں، کھانے پینے، خریداری، ثقافتی اسٹالز دیگر تفریحی پروگراموں سے لطف اندوز ہونے کا موقع ملے گا۔ یہ تقریب پاکستان ایسوسی ایشن دبئی میں منعقد ہوگی۔
پاکستان ایسوسی ایشن دبئی کے صدر ڈاکٹر فیصل اکرام نے کہا کہ عوام کے لیے داخلہ مفت ہو گا کیونکہ منتظمین متحدہ عرب امارات میں رہنے والی قومیتوں کے وسیع میدان میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو شامل کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ "ہم آم کو فروغ دینا چاہتے ہیں کیونکہ یہ ہمارے ملک کا قومی پھل ہے۔ دوسرا یہ کہ ہم نے مختلف قومیتوں کے درآمد کنندگان اور خوردہ فروشوں کو میلے میں مدعو کیا تاکہ اس شعبے میں موجود مواقع کو ظاہر کیا جا سکے تیسرا یہ کہ ہم دوسرے دن مختلف سرگرمیوں کی مدد سے کمیونٹی کو اس تقریب میں شامل کرنا چاہتے ہیں”۔
انہوں نے کہ کہ ” ہم نے ‘دلوں کو جوڑنے منگولیشیئس وے’ کا تھیم دیا ہے، ہم میلے کو مختلف انداز میں پیش کریں گے اور پاکستانی آم کی پیداوار، فروخت اور برآمد کیسے کی جاتی ہے اس کے پورے سفر کی نمائش کریں گے جس کا مقصد ملک کی سافٹ امیج کی عکاسی کرنا ہے‘‘۔
اس کے علاوہ "مینگوز فار اے کاز” کے نام سے ایک تصور متعارف کرایا جائے گا جس کے تحت میلے میں خریدے جانے والے آموں کی تمام آمدنی غیر منافع بخش صحت کی دیکھ بھال کی سہولت پاکستان میڈیکل سینٹر کو جائے گی۔
ڈاکٹر اکرام کو توقع ہے کہ دوسرے دن تقریباً 2,000 زائرین میلے میں شرکت کریں گے۔
پاکستان بھارت، چین، تھائی لینڈ اور انڈونیشیا کے بعد آم پیدا کرنے والا دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہے جہاں اوسطاً 1.8 ملین ٹن پیداوار ہوتی ہے۔ 2021 میں پاکستان نے 125,000 ٹن آم برآمد کیے تاہم توقع ہے کہ اس سال پیداوار میں 50 فیصد کمی آئے گی۔
دبئی میں پاکستان کے قونصل جنرل حسن افضل خان نے کہا کہ آم کا سیزن نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کے ان تمام حصوں میں منایا جاتا ہے جہاں پاکستانی مقیم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ "پاکستان مینگو فیسٹیول 2022 پاکستانی آموں، ان کی اقسام اور اعلیٰ معیار کو یو اے ای میں آنے والے معززین، سفیروں، قونصل جنرلز اور تجارتی مشنز کے ممبران کے سامنے اجاگر کرنے اور متعارف کرانے کی ایک کوشش ہے۔ ہم سب کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور پاکستان مینگو فیسٹیول میں آنے کی دعوت دیتے ہیں، پاکستانی آم کی مٹھاس کا مزہ چکھیں اور پاکستانی آموں اور تہواروں سے لطف اندوز ہوں”۔
الطاف حسین ٹریڈنگ کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر مصطفی الطاف نے کہا کہ "پاکستان مینگو فیسٹیول کے دوران تقریباً 18 کمپنیاں آم کی متعدد مقبول اقسام کی نمائش کریں گی جو عالمی سطح پر برآمد کی جاتی ہیں جن میں سندھڑی، چونسہ، سنیرہ، انور رٹھول، فجری، دوسہری، گلاب خاص، لنگڑا، نیلم، لال بادشاہ اور دیگر شامل ہیں۔ لوگ مسابقتی نرخوں پر آم بھی خرید سکتے ہیں”۔
پاکستان بزنس کونسل کے سینئر رکن الطاف نے کہا کہ اس سال دبئی میں پاکستانی آم کی مضبوط مانگ دیکھی جا رہی ہے کیونکہ گرمی کی لہر اور موسمیاتی تبدیلیوں کے دوران پاکستان میں آم کی پیداوار میں کمی کے باوجود مضبوط مانگ کی وجہ سے برآمدات گزشتہ سالوں کے مقابلے میں زیادہ رہی ہیں۔
جون کے پہلے 15 دنوں میں دبئی میں پاکستانی آموں کی مقبولیت کی وجہ سے ان کی درآمدات بہت زیادہ رہی ہیں۔ پہلے ہفتے میں پاکستان سے دبئی میں 6,000 ٹن سے زیادہ آم درآمد کیے گئے جو کہ پچھلے سالوں میں تقریباً 4,500 سے 5,000 ٹن تھے۔”