کویت اردو نیوز 26 جولائی: کویت کی وزارت صحت میں بین الاقوامی صحت کے ضوابط کے اطلاق کے لیے قومی مرکز صحت کے میدان میں کئی محوروں کے ذریعے ملک کو صحت کے ہنگامی خطرات سے بچانے کے لیے کام کر رہا ہے خاص طور پر نگرانی، پیروی، احتیاطی تدابیر اختیار کرنا، اور وقتاً فوقتاً صحت کی رپورٹس تیار کرنا۔
ذرائع نے اشارہ کیا کہ اس بیماری کے تقریباً 72 ممالک میں پھیلنے کے بعد کویت کی وزارت صحت نے فی الحال ملک میں مونکی پوکس کا کوئی بھی انفیکشن ریکارڈ نہیں کیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئسس نے میڈیا کو ایک بیان میں کہا کہ
مونکی پاکس کا عالمی سطح پر تیزی سے پھیلاؤ خطرناک ہے۔ عالمی ادارہ صحت کی مانکی پوکس کو "بین الاقوامی تشویش کی پبلک ہیلتھ ایمرجنسی” کے طور پر بیان کرنے کا مقصد خطرے کی گھنٹی بجانا ہے کہ ایک مربوط بین الاقوامی ردعمل کی ضرورت ہے اور یہ عالمی فنڈنگ اور ویکسین اور علاج کے تبادلے میں تعاون کرنے کی کوششوں کو متحرک کر سکتا ہے۔
دوسری جانب کویت کی وزارت صحت کے حکام نے گزشتہ روز دوپہر تک ملک میں وائرس کے صفر کیس کی اطلاع دی اور عوام کو یقین دلایا کہ گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ صحت کا شعبہ اس بیماری سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ دو دن قبل اس وباء نے 74 ممالک میں تقریباً 17,000 افراد کو ایمرجنسی سے متاثر کیا گیا ہے۔
محکمہ صحت کے حکام نے ذرائع کو بتایا کہ انہیں عالمی ادارہ صحت کی تازہ ترین پیشرفت سے آگاہ کیا جاتا ہے اور طبی عملے کو متاثرہ مریضوں اور مشتبہ کیسوں کے علاج سے متعلق مخصوص ہدایات سے آگاہ کیا جاتا ہے۔ عملہ پڑوسی خلیجی ممالک میں تازہ ترین نتائج کے مطابق وبائی امراض کے ٹیسٹ کرواتے ہوئے احتیاطی تدابیر اختیار کر رہا ہے۔ ڈاکٹر تصدیق شدہ کیسوں کی فوری طور پر متعلقہ مراکز صحت کو اطلاع دیں گے اور وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ان کیسوں کی بیماری اور تشخیص کا تعین کریں گے۔
ذرائع نے تصدیق کی کہ کویت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کو صحت کے حکام کی جانب سے روانگی اور آمد کے طریقہ کار کو محدود کرنے کے لیے کوئی زمینی ہدایات موصول نہیں ہوئی ہیں۔ ہوائی اڈے کے اہلکار حفاظتی اقدامات کرنے کی تیاری کرتے ہوئے مسافروں کی سلامتی اور مسلسل بہاؤ کو برقرار رکھے ہوئے ہیں اور وباء کی صورت میں حکام کے براہ راست احکامات کی تعمیل کر رہے ہیں۔ عہدیداروں نے احتیاطی اقدامات اٹھانے کا بھی اعلان کیا جیسے کہ صحت کے مراکز کی تیاری، ممکنہ مریضوں کے کلینیکل ٹیسٹ کروانا، علامات کا فوری علاج کرنا اور مشتبہ مریضوں کو قرنطینہ میں رکھنا۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات میں وزارت صحت اور کمیونٹی پروٹیکشن نے اس سے قبل ملک میں مونکی پاکس کے کم از کم تین کیس رپورٹ کیے تھے۔ پڑوسی ریاست میں کمیونٹی کے ارکان نے عوام پر زور دیا کہ وہ سفر کے دوران حفاظتی احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔ متعلقہ حکام تیاری کے ایکشن پلان کے حصے کے طور پر ضروری پروٹوکول لے رہے ہیں جبکہ لوگوں سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ غلط معلومات پھیلانے سے گریز کریں اور حکام پر بھروسہ رکھیں۔