کویت اردو نیوز 03 اکتوبر: متحدہ عرب امارات کا سب سے بڑا ویزا اور انٹری ریفارمز اور قوانین نافذ ہو گئے ہیں۔ٹائپنگ سینٹر کے ایجنٹوں نے تصدیق کی ہے کہ نئی ویزا اصلاحات اب سسٹم میں فعال ہیں۔ الماس بزنس مین سروس کے جنرل مینیجر عبدالغفور نے کہا کہ
"ہم نئے گرین ویزوں کے ساتھ ساتھ دبئی میں ایک سے زیادہ داخلے کے ویزوں تک رسائی اور درخواستیں جمع کروانے کے قابل ہیں۔” ‘ایڈوانسڈ ویزا سسٹم’ آج اکتوبر سے نافذ العمل ہوگا۔ وفاقی اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹ سیکیورٹی (آئی سی پی) کے ایک اعلان کے مطابق
گزشتہ ماہ سب سے زیادہ پرکشش خصوصیات میں سے ایک سرمایہ کاروں کے لیے گرین ویزا ہے، جو ایک فرد کو دو سال کے موجودہ نظام کے برعکس پانچ سال تک اپنے خاندان کی کفالت کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ یہ مختلف افراد پر لاگو ہوتا ہے جن میں ہنر مند کارکنان، سیلف ایمپلائیڈ لوگ اور فری لانسرز شامل ہیں۔ ہمارے پاس متعدد انکوائریاں ہیں، خاص طور پر گرین ویزا کے لیے، "ہم اپنے کچھ کلائنٹس کے لیے آج یا کل سے درخواست دینا شروع کرنے کی امید کر رہے ہیں۔”
گولڈن ویزا کے تقاضوں میں بھی نرمی کی گئی ہے اور یہ سائنسدانوں، کاروباری افراد، غیر معمولی باصلاحیت افراد، صف اول کے ہیروز، سرکردہ طلباء اور سرمایہ کاروں کے ذریعہ حاصل کیے جاسکتے ہیں جنہوں نے 2 ملین درہم سے زیادہ مالیت کی جائیداد خریدی ہے۔
نئے قوانین کے تحت والدین کو 25 سال کی عمر تک اپنے بیٹوں کی کفالت کرنے کی بھی اجازت ہوگی۔ اس سے قبل صرف 18 سال کی عمر تک بیٹوں کی کفالت ممکن تھی۔ وزٹ ویزا پرمٹ میں بھی کئی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
نئے ویزے پہلے کے 30 دنوں کے بجائے 60 دن کے قیام کی اجازت دیں گے۔ مزید برآں، پانچ سالہ ملٹی انٹری ٹورسٹ ویزا متعارف کرایا گیا ہے، جس کے لیے اسپانسر کی ضرورت نہیں ہے۔ اس سے وہ سیاح جن کے پاس 4,000 ڈالر کا بینک بیلنس ہے، وہ متحدہ عرب امارات میں لگاتار 90 دن قیام کر سکیں گے۔