کویت اردو نیوز 3اکتوبر: عامر جمال پاکستانی کرکٹ کا ایک ابھرتا ہوا نام ہے۔ حال ہی میں انہوں نے ایک انٹرویو میں اپنی نجی کے بارے میں تفصیلات بیان کی ہیں کہ انہوں نے کرکٹ کی دنیا میں کہسے قدم رکھا۔
” والد نے کہا تھا کہ یا تو پڑھائی کرو یا پھر میرے کام میں ہاتھ بٹاؤ” والد صاحب ٹرانسپورٹ کا کاروبار کرتے تھے۔ جب میں نے ان سے کرکٹ کھیلنے کی خواہش کا اظہار کیا تو انھوں نے سختی سے منع کردیا۔ لیکن میرے دماغ پر تو کرکٹ چھائی ہوئی تھی۔
کھلاڑی کی نجی زندگی
معروف کھلاڑی عامر جمال کا تعلق میانوالی کے گاؤں کلور شریف سے ہے۔ ان کے والد سرایئکی اور والدہ پٹھان ہیں۔ عامر کی عمر 26سال ہے۔ والد کا ٹرانسپورٹ کا کاروبار ہونے کے باوجود عامر کا رجحان کرکٹ کی جانب کیسے ہوا اس کے بارے میں بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ“2010میں دوستوں کے ساتھ سیر کے لئے اسلام آباد گئے تو انھیں ہارڈ بال نے متوجہ کیا اس سے پہلے وہ میانوالی میں شوقیہ بھی کرکٹ کھیلا کرتے تھے مگر اسلام آباد میں انھوں نے ہارڈ بال سے کرکٹ کھیلنی شروع کی۔ والد کی جانب صاف جواب سننے کے بعد وہ اسلام آباد آگئے اور کلب کرکٹ کھیلنا شروع کردیا۔
عامر جمال کا کیریئر
عامر جمال کا باقاعدہ کیریئر 2013 میں شروع ہوا۔ جس کے بعد وہ اتار چڑھاؤ کا شکار رہے مگر مقبولیت انھوں نے حال ہی میں ہونے والے پاکستان اور انگلینڈ کے خلاف ہونے والی سیریز سے حاصل کی جب پہلے اوور میں وکٹ حاصل کر کے دوسری بال پر کھلاڑی سیم کرن کو آؤٹ کیا اور پاکستانیوں کے دل جیت لیے۔