کویت اردو نیوز 08 اکتوبر: آج کی اس مصروف زندگی میں گاڑی ضرورت زندگی بن چکی ہے وہی کویت میں ایسا شہر تعمیر کرنے کی منصوبہ بندی ہے جہاں پیدل ہی پورا شہر گھوما جاسکے گا۔
اس منصوبے کا مقصد کویت میں گاڑیوں کے استعمال میں کمی لاکر ماحول دوست طرز زندگی کو فروغ دینا ہے۔ اس شہر کو فی الحال "ایکس زیرو” کا نام دیا گیا ہے جس میں ایک لاکھ افراد کو بسایا جائے گا۔
اس شہر کا ڈیزائن متحدہ عرب امارات کی کمپنی یو آر بی نے تیار کیا ہے جس میں شہر کے مرکزی علاقے میں تعلیم، تفریح اور طبی سہولیات کے متعدد مراکز موجود ہوں گے۔
کمپنی نے بتایا کہ ماحول دوست شہروں کی تعمیر موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ضروری ہوگئی ہے اور اس شہر میں ماحول دوست طرز زندگی کے ساتھ معاشی سرگرمیوں کو فروغ دیا جائے گا جس کے لیے ایکس زیرو میں ایسے تمام عوامل کو مدنظر رکھا گیا ہے جو سماجی، معاشی اور ماحولیاتی استحکام کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔
مجموعی طور پر یہ شہر 1600 ایکڑ رقبے پر پھیلا ہوگا جس کے لیے کویت کے جنوبی خطے میں زمین مختص کی جائے گی، اس کی تعمیر پر آنے والی لاگت کا تخمینہ 15 ارب ڈالرز لگایا گیا ہے، شہر میں سائیکلنگ اور رننگ ٹریکس کے لیے 22 میل کا رقبہ مختص کیا جائے گا۔
کمپنی کے مطابق اپنی طرز کے اس انوکھے شہر تعمیر کا آغاز 2024 میں شروع ہوسکتا ہے اور اسے 2034 تک مکمل کیا جائے گا۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ دنیا کا سب سے واک ایبل شہر ہوگا جس کے لیے واکنگ نیٹ ورکس کو تعمیر کیا جائے گا اور ہر نیٹ ورک کو ماحول دوست ٹرانسپورٹ جیسے سائیکلنگ سے منسلک کیا جائے گا تاکہ وہاں رہنے والے شہر کے حصے کا سفر آسانی سے کرسکیں۔
"سمارٹ سٹی” کا تصور ایک ایسا نقطہ نظر ہے جسے بہت سے شہری منصوبہ ساز شہری ماحول کی پیچیدگی اور مزید پائیدار حل اور رہنے کے قابل شہر بنانے کی ضرورت کا جواب دینے کے لیے اپناتے ہیں۔ ایک حالیہ مثال ٹورنٹو ہے جو سمارٹ سٹی بینڈ ویگن سے پیچھے ہٹ رہا ہے اور پائیدار اور رہنے کے قابل محلے بنانے کے لیے اپنے نقطہ نظر پر دوبارہ غور کر رہا ہے۔