کویت اردو نیوز 12 اکتوبر: گزشتہ پیر کو کویت کی وزارت داخلہ نے کہا کہ وزیر داخلہ شیخ طلال الخالد الصباح نے حکم دیا ہے کہ "گزشتہ سالوں” میں جاری کیے گئے غیر ملکیوں کے ڈرائیونگ لائسنسوں کا جائزہ لیا جانا چاہیے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ انہیں قانونی طریقے سے ڈرائیونگ لائسنس جاری کیا گیا ہے۔
وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ اگر ڈرائیونگ لائسنس غیر قانونی طور پر حاصل کیے گئے پائے گئے تو ہولڈرز کو محکمہ ٹریفک میں طلب کیا جائے گا اور لائسنس منسوخ کر دیے جائیں گے۔ بیان میں اس کے دائرہ کار اور ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کی مدت کا ذکر نہیں کیا گیا تھا تاہم
وزارت داخلہ میں پبلک ریلیشنز اینڈ سیکیورٹی میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر میجر جنرل توحید الکنداری نے کویت ٹائمز کو بتایا کہ 2013 سے تارکین وطن کو جاری کیے گئے لائسنسوں کی جانچ پڑتال کی جائے گی جب ڈرائیونگ لائسنس کے نئے قوانین بنائے گئے تھے لیکن اس نے تصدیق کی کہ ایک غیر ملکی اب بھی ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر کار کا مالک ہوسکتا ہے۔
ٹریفک ڈپارٹمنٹ کے ضوابط کے تحت، ڈرائیونگ لائسنس کی درخواست دینے کے قابل ہونے کے لیے، غیر ملکیوں کا یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہونا، کم از کم 600 دینار کی ماہانہ تنخواہ اور ملک میں کم از کم دو سال کی قانونی رہائش ہونا لازم ہے۔ ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کی شرائط کو بار بار سخت کیا گیا ہے تاکہ غیر ملکیوں کی تعداد کو کم کیا جا سکے جو کویت کی 4.5 ملین آبادی کا تقریباً 70 فیصد حصہ ہیں۔
یاد رہے کہ ملک خطرناک ٹریفک جام کا سامنا کر رہا ہے، خاص طور پر صبح کے وقت جب ملازمین دفتر جاتے ہیں اور طلباء سکول جاتے ہیں، اور دوپہر کو جب وہ گھر واپس آتے ہیں۔ کویت نے پچھلی کئی دہائیوں میں سڑکوں کے صرف چند بڑے منصوبے دیکھے ہیں جنہیں ٹریفک جام کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے لیکن سوشل نیٹ ورکس پر کچھ حکام اور شہری بڑی تعداد میں غیر ملکی موٹر کاروں پر الزام لگاتے ہیں۔
وزارت داخلہ نے ماضی میں بھی اسی طرح کی نظرثانی کی ہے اور ہزاروں غیر ملکیوں کے لائسنس اس بنیاد پر منسوخ کر دیے ہیں کہ انہوں نے یا تو انہیں غیر قانونی چینلز کے ذریعے حاصل کیا تھا یا اپنی ملازمتیں تبدیل کر کے مطلوبہ 600 دینار ماہانہ سے کم تنخواہ لے رہے تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت داخلہ کے نامعلوم اہلکاروں کا حوالہ دیتے ہوئے، سال کی پہلی ششماہی میں غیر ملکیوں کے پاس رکھے گئے 8000 ڈرائیونگ لائسنس منسوخ کر دیے گئے تھے۔