کویت اردو نیوز 19 اکتوبر: کویتی سفارت کار نے کہا کہ کویت تمام بین الاقوامی تقریبات میں فلسطینی عوام اور ان کے جائز حقوق کے حق میں بولنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا۔ اقوام متحدہ کے پینل کے اجلاس کے دوران کویتی سفارتی اتاشی سلیمان حمادہ نے کہا کہ فلسطینی عوام کے لیے کویت کی حمایت اس کے غیر متزلزل اصولوں پر مبنی ہے تاکہ فلسطینی عوام کی دیرینہ اذیت کو ختم کیا جائے۔
انہوں نے ان کے خلاف اشتعال انگیز اسرائیلی طرز عمل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کویت فلسطینی اور شامی عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا رہے گا جب تک کہ وہ اپنے جائز حقوق بحال نہیں کر لیتے جو متعلقہ بین الاقوامی قراردادوں میں درج ہیں۔
اس سلسلے میں انہوں نے فلسطینی اور شامی حقوق کے خلاف اسرائیلی غاصبانہ اتھارٹی کی کھلی خلاف ورزیوں کے بارے میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی رپورٹ کا حوالہ دیا۔
کویتی سفارت کار نے فلسطینی عوام کے خلاف من مانی انتظامی اور حفاظتی پابندیوں اور اقدامات کے نفاذ پر اسرائیل کے اصرار کی مذمت کرتے ہوئے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں سمیت بین الاقوامی قوانین و ضوابط پر سب کو شرمندہ تعبیر کیا۔ انہوں نے فلسطینی علاقوں کی آبادی کو تبدیل کرنے کی مسلسل اسرائیلی کوششوں کی بھی مذمت کی اور اسرائیل کی طرف سے تمام انسانی، اخلاقی اور قانونی اصولوں کی نصف صدی سے زیادہ خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی۔
حمادہ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کرنے سے اسرائیلی قابض اتھارٹی مزید فلسطینی اراضی پر قبضے اور مزید بستیوں کی تعمیر کے ذریعے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے جاری تمام کوششوں کو نقصان پہنچا رہی ہے۔
شام کے مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں پر کویتی سفارت کار نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے حالیہ تبصروں کی بازگشت کی جو کہ یو این ایس سی کی قرارداد 497/1981 ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ گولان کی پہاڑیوں پر اپنے قوانین اور عدالتی اور انتظامی حکام کو مسلط کرنے کا اسرائیل کا فیصلہ کالعدم اور باطل ہے۔ انہوں نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں اور گولان کی پہاڑیوں میں اسرائیلی بستیوں کی مسلسل تعمیر اور توسیع کو وہاں کی اقتصادی اور سماجی ترقی کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ قرار دیا۔