کویت اردو نیوز 28 اکتوبر: خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے سعودی عرب میں قید چھے پاکستانی شہریوں کو معاف کردیا ہے۔ انہیں ایک مریم اورنگزیب سے بدتمیزی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
سعودی پریس ایجنسی نے وزارت داخلہ کے ایک ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ شاہ سلمان نے یہ فیصلہ پاکستان کے وزیراعظم میاں شہبازشریف کی درخواست پر کیا ہے۔انھوں نے الریاض کے حالیہ دورے کے موقع پرسعودی قیادت سے ان پاکستانیوں کی رہائی کی اپیل کی تھی۔
ان چھے پاکستانیوں کو گذشتہ رمضان المبارک میں مدینہ منورہ میں مسجد نبویﷺ کی حدود میں ایک خاتون اور ان کے ساتھی مردوں سے بدتمیزی اور ہلڑبازی کرنے کے الزام میں گرفتارکیا گیا تھا۔واضح رہے کہ یہ خاتون پاکستان کی وزیراطلاعات مریم اورنگ زیب تھیں۔ وہ اور بعض وزراء وزیراعظم شہبازشریف رمضان میں مسجد نبوی ﷺ میں روضہ رسول ﷺ پر سلام عقیدت پیش کرنے کے لیے گئے تھے جہاں ان کے ساتھ پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان نے بدتمیزی کی تھی اور مسجد نبوی ﷺ کا تقدس پامال کرتے ہوئے نعرے بازی کی تھی۔
اس سے پہلے گذشتہ روز سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ان کی رہائی کا حکم دیا تھا اوران کی سفارش پر شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے انھیں معافی دے دی ہے۔وزیراعظم محمدشہبازشریف نے مدینہ منورہ میں مسجدنبوی ﷺ میں ہنگامہ آرائی کے واقعے میں ملوّث ہونے کے الزام مں گرفتاران پاکستانیوں کی رہائی کا حکم دینے پرسعودی ولی عہد کا شکریہ ادا کیا تھا۔
بدھ کوایک ٹویٹ میں وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ وہ ہمیں ایک دوسرے کی غلطیوں سے درگزر کرنے والا بہتر مسلمان بنائے۔
وزیراعظم نے سعودی ولی عہد سے الریاض میں منگل کو ملاقات کی تھی اور ان سے دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا تھا۔اس ملاقات میں انھوں نے سعودی ولی عہد سے ان پاکستانیوں کی رہائی اوران کے معاملے میں درگزر سے کام لینے کی درخواست کی تھی۔
واضح رہے کہ مدینہ منورہ کی عدالت نے مسجدنبوی ﷺ کے تقدس کوپامال کرنے کے مرتکب تین پاکستانیوں کو جرم ثابت ہونے پر8، 8 سال اور تین کو 6 ،6سال قید کی سزا سنائی تھی۔
عدالت نے خواجہ لقمان، محمد افضل اور غلام محمد کو 8،8 سال اور انس، ارشد اور محمد سلیم کو 6 ،6سال قید کی سزا سنائی تھی۔ایک اور پاکستانی تارکِ وطن طاہر ملک کواسی جُرم میں تین سال قید کاحکم دیا گیا تھااوراس پر 10 ہزار ریال جرمانہ عاید کیاگیا تھا۔