کویت اردو نیوز 2نومبر: ابوظہبی میں ایک رئیل اسٹیٹ فرم کے ایک خاتون جنرل مینیجر نے اپنے کرایہ دار کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے جس میں اس پر الزام لگایا گیا کہ وہ بغیر کسی وجہ کے واٹس ایپ پیغامات کے ذریعے اس کی توہین کر رہا ہے۔
سرکاری عدالتی ریکارڈ میں بتایا گیا ہے کہ خاتون جنرل مینیجر نے ابوظہبی کی فیملی اینڈ سول ایڈمنسٹریٹو کورٹ میں مقدمہ دائر کیا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ کرایہ دار آدمی اسے اخلاقی اور مادی نقصانات کے معاوضے کے طور پر 300,000 درہم ادا کرے۔
رئیل اسٹیٹ کمپنی ایک بڑے پراپرٹی مینجمنٹ گروپ سے وابستہ ہے، اور یہ کہ مدعا علیہ نے اپنے ایک ماتحت سے WhatsApp کے ذریعے بات کی کیونکہ اسے اپنے اپارٹمنٹ میں پانی کا مسئلہ تھا۔ خاتون کا کہنا ہے کہ اس شخص نے بغیر کسی واضح وجہ کے اس کی توہین کی۔
جبکہ کرایہ دار نے عدالت میں پیش ہونے پر اپنے خلاف الزامات سے انکار کیا۔ کرایہ دار کے وکیل نے کہا کہ ان کے موکل پر لگائے گئے الزامات بدنیتی پر مبنی اور بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے جج سے کیس کو خارج کرنے کی درخواست کی، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ اس کے موکل نے مدعی کی توہین کی ہو۔
تمام فریقین کا موقف سننے کے بعد جج نے عدم ثبوت کی بنا پر کیس کو خارج کرنے کا فیصلہ کیا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ شکایت کنندہ نے یہ ثابت کرنے کے لیے ثبوت فراہم نہیں کیے کہ کرایہ دار نے اس کی توہین کی ہے۔ جج نے مدعی کو کرایہ دار کے قانونی اخراجات کی ادائیگی کا بھی حکم دیا۔