کویت اردو نیوز 04 نومبر: سعودی وزیر خارجہ نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ "سعودی عرب پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کے قتل کی کوشش کی شدید مذمت کرتا ہے۔
عمران خان کو جمعرات کو پنڈلی میں اس وقت گولی مار دی گئی جب ملک کے مشرق میں ان کے حکومت مخالف احتجاجی قافلے پر حملہ ہوا۔ سعودی وزارت نے کہا کہ مملکت سلامتی، استحکام اور ترقی کے عمل کو درپیش تمام خطرات کے پیش نظر پاکستان اور اس کی عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔
وزارت نے مزید کہا کہ سعودی عرب ہر قسم کی تشدد، انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے اور پاکستان اور اس کے عوام کی سلامتی، استحکام اور خوشحالی کا خواہاں ہے۔
دوسری جانب کویتی وزارت خارجہ نے جمعرات کو کویت کی جانب سے سابق پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کو قتل کرنے کی کوشش کی شدید مذمت کا اظہار کیا۔ ایک پریس بیان میں، وزارت نے تشدد اور دہشت گردی کے خلاف کویت کے اصولی اور مضبوط موقف کا اعادہ کیا جبکہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے ساتھ کویت کی یکجہتی اور اس کی سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے کیے جانے والے تمام اقدامات کی حمایت کا اعادہ کیا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان پر فائرنگ کرنے والے مشتبہ ملزم نے اپنے ایک ویڈیو بیان کہا کہ ’’وہ (عمران خان) لوگوں کو گمراہ کر رہے تھے اور میں اسے دیکھ کر برداشت نہیں کر سکتا تھا،اس لیے میں نے انھیں قتل کرنے کی کوشش کی ہے‘‘۔
اس نے مزید کہا کہ ’’میں نے عمران خان کو مارنے کی پوری کوشش کی۔میں صرف انھیں مارنا چاہتا تھا کسی اور کو نہیں‘‘۔ مشتبہ ملزم نے کہا کہ جب سے عمران خان لاہور سے لانگ مارچ کے لیے روانہ ہوئے تھے،وہ ان کے قتل کی منصوبہ بندی کررہا تھا۔
جب اس سے پوچھا گیا کہ کیا اس سارے منصوبے میں اس کا کوئی اور ساتھی بھی ہے تواس نے نفی میں جواب دیا اور کہا کہ ’’میرے ساتھ کوئی اورنہیں ہے۔ میں اکیلاہوں۔ اپنے موٹرسائیکل پر وزیرآباد آیا تھا‘‘۔