کویت اردو نیوز 10نومبر: بدھ کے روز کنگ چارلس ان کی اہلیہ ملکہ کیملا اور ملکہ کی ساتھی پر انڈے پھینکنے کی وجہ سے پولیس نے ایک شخص کو حراست میں لے لیا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب برطانوی کنگ شمالی انگلینڈ میں موجود تھے۔
سوشل میڈیا پر جاری فوٹیج میں چار انڈے برطانوی بادشاہ اور ان کی اہلیہ کے پاس سے اڑتے ہوئے اور یارک میں روایتی تقریب کے لیے پہنچتے ہی زمین پر گرتے ہوئے دکھائے گئے تاہم برطانوی کنگ چارلس اس واقعے سے غیر متحرک دکھائی دیے اور مصروفیت کے ساتھ آگے بڑھتے رہے۔
پولیس افسران مظاہرین میں موجود شخص کو پکڑنے کے لیے آگے بڑھے جو نعرے لگا رہا تھا۔ ہجوم میں موجود دوسرے لوگوں نے اس کا مذاق اڑایا اور نعرے لگائے کہ "خدا بادشاہ کو بچائے”۔ 23 سالہ شخص کو یارک میں مکلی گیٹ پر پیش آنے والے ایک واقعے کے بعد پبلک آرڈر کے جرم کے شبے میں گرفتار کیا گیا۔
ملزم اس وقت پولیس کی حراست میں ہے۔” کنگ چارلس جو ستمبر میں اپنی والدہ ملکہ الزبتھ کی موت کے بعد تخت پر بیٹھے تھے، شمالی انگلینڈ کے دو روزہ دورے پر ہیں۔ بعد ازاں انہوں نے یارک میں اپنی مرحوم والدہ کے مجسمے کی نقاب کشائی کی جس میں تخت پر اپنے 70 ویں سال کو منانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ "اب، جیسا کہ ہم نے انتہائی افسوس کے ساتھ، اس دورِ حکومت کو گزرتے ہوئے دیکھا ہے، اس کی نقاب کشائی ان کی یاد میں، غیر معمولی خدمت اور عقیدت کی زندگی کو خراج تحسین کے طور پر کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ یارک میں پیش آنے والا واقعہ پہلی بار نہیں تھا۔ شاہی خاندان کو بیشتر بار اس طرح کے احتجاج کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ سابقہ ملکہ برطانیہ الزبتھ کی شاہی کار پر بھی 2022 میں انڈے پھینکے گئے تھے جب وہ وسطی انگلینڈ کے شہر ناٹنگھم گئی تھیں جبکہ 1995 میں وسطی ڈبلن میں واک آؤٹ کے دوران بھی برطانوی مخالف مظاہرین نے چارلس پر انڈے پھینکے تھے۔