کویت اردو نیوز 18 نیوز: سعودی عرب نے Pangeos نامی ایک نئے عظیم پراجیکٹ کا اعلان کیا ہے، 5 بلین ڈالر کی لاگت سے تیار ہونے والا تیرتا ہوا جہاز اتنا بڑا ہے کہ یہ اولیگارچوں کے سپر یاٹ کو کھلونوں کی طرح دکھائے گا۔
سعودی ٹیرایچ کچھوے سے مماثلت رکھتا ہے۔ اس میں 60,000 افراد رہائش پذیر ہو سکیں گے۔ اگر یہ پراجیکٹ مکمل ہو جاتا ہے تو Pangeos نامی تیرتا ہوا یہ جہاز اب تک کا دنیا کا سب سے بڑا تیرتا ہوا ڈھانچہ بن جائے گا۔
اطالوی ڈیزائن اسٹوڈیو لازارینی نے ایک بڑے جہاز کے اندر پرتعیش زندگی گزارنے کا ایک نیا طریقہ تصور کیا ہے جس میں ایک پورا شہر رہ سکتا ہے۔ یہ ٹیرایچ لمبائی میں 1,800 فٹ پھیلے گا اور اس کا شہتیر 2,000 فٹ ہے جس سے کمروں کی چھتیں معیاری سے کہیں زیادہ ہوں گی۔
Pangeos نامی تیرتا ہوا دہو ہیکل یہ بحری جہاز نو HTS مکمل الیکٹرک انجنوں سے چلے گا جو ویزل کو 5 ناٹس کی مستقل رفتار پر رکھے گا۔ یہ بحری جہاز کے پروں پر لہروں کے ٹکرانے سے قابل تجدید توانائی بھی پیدا کرے گی جبکہ اس کی چھت پر شمسی پینل لگا ہوا ہو گا تاکہ اسے بجلی فراہم کی جا سکے۔
ویزل کے نچلے حصے میں، ڈیزائن ٹیم نے 30,000 سیل، یا کلسٹر کمپارٹمنٹس بھی شامل کیے جبکہ تہہ خانے کے لیے ایک ناقابل ڈوبنے والا تیرتا حل فراہم کیا۔ سعودی ٹیراچٹ جہاز کے کنارے پر ایک پورٹیکو کے ساتھ بھی آتا ہے جو دوسرے بحری جہازوں کو اس دیو ہیکل بحری جہاز کے اندر داخل ہونے کی اجازت دیتا ہے۔ اس ناقابل یقین حد تک بڑے ڈھانچے میں دیگر خصوصیات جیسے بیچ کلب، مال، سائیڈ اپارٹمنٹس اور بے شمار جدید سہولیات شامل ہیں۔
اگر یہ پراجیکٹ مکمل ہو جاتا ہے تو دیو ہیکل اس بحری شہر Pangeos کو سعودی عرب کے ایک شپ یارڈ سے لانچ کیا جائے گا۔ اس کی کوئی منزل نہیں ہوگی کیونکہ یہ ہمیشہ پوری دنیا میں بحری سفر کرتا رہے گا۔