کویت اردو نیوز 20نومبر: ایپل کمپنی کے شریک بانی اسٹیو جابز کے سینڈل دو لاکھ 18 ہزار ڈالر میں نیلام ہوئے ہیں جن کی قیمت پاکستانی روپوں میں 4 کروڑ 40 لاکھ کے برابر ہے۔
اسٹیو جابز نے انہیں اتنی مرتبہ پہنا تھا کہ گویا قدموں کے نشان سینڈل پر چھپ چکے ہیں۔ کیلیفورنیا کے ایک نیلام گھر جولین آکشن نے اسے بطور نان فنجیبل ٹوکن (این ایف ٹی) فروخت کیا ہے جس پر ایک نامعلوم شخص نے دو لاکھ 18 ہزار ڈالر کی رقم ادا کی ہے۔
نیلام گھر کےمطابق1970 اور 80 کی دہائی میں اکثر مرتبہ یہ سینڈل اسٹیو جابز کے پیروں میں دیکھا جاسکتا تھا۔ کارک اور پٹ سن سے بنے یہ سینڈل برسوں کے استعمال کے بعد گھس چکے ہیں اور ان پر انگلیوں اور ایڑھیوں کے دباؤ سے گڑھے بن چکے ہیں جنہیں برکن اسٹاک سینڈل بھی کہا جاتا ہے۔
2011 میں وفات پاجانے والے اسٹیو جابز نے ایک دوست کے ساتھ ملکر ایپل کمپنی کی بنیاد رکھی تھی اور ان کی محنت اور ذہانت سے آئی فون اور دیگر مصنوعات آج دنیا کے کروڑوں صارفین استعمال کررہے ہیں۔
ایپل کے بہت سے شائقین کے لیے، اسٹیو جابز نے اپنی موت کے وقت ایپل میں بھرنے کے لیے کچھ خوبصورت بڑے جوتے چھوڑے تھے۔
"اچھی طرح سے استعمال شدہ” لیکن "برقرار” براؤن سابر برکن اسٹاکس، جسے جابز نے 1970 اور 80 کی دہائی میں پہنا تھا، نیلامی میں سینڈل کے ایک جوڑے کے لیے ادا کی جانے والی سب سے زیادہ قیمت کا ریکارڈ قائم کیا۔
خریدار کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔ کارک اور جوٹ فٹ بیڈ پر اسٹیو جابز کے پیروں کا نقش برقرار ہے، جسے برسوں کے استعمال کے بعد شکل دی گئی تھی۔
جولینز نے کہا کہ سینڈل، جنہیں ایک سابق ہاؤس مینیجر نے ردی کی ٹوکری سے بچایا تھا، توقع کی جا رہی تھی کہ $60,000 سے $80,000 تک ملیں گے، لیکن حتمی فروخت کی قیمت کچھ اور تھی۔
سینڈل کئی سالوں میں کئی نمائشوں میں شامل تھے، بشمول ایک برکن اسٹاک کمپنی جس میں جابز کے سابق پارٹنر اور اس کے پہلے بچے لیزا کی ماں کرسن برینن نے شرکت کی تھی۔ سینڈل جابز کی "یونیفارم” کا حصہ تھے۔
انہوں نے میگزین کو بتایا کہ "انہوں نے کبھی بھی دوسروں سے الگ ہونے کے لیے کچھ نہیں کیا اور نہ ہی خریدا ہوگا۔” "وہ صرف ڈیزائن کی ذہانت اور عملییت اور اسے پہننے کے آرام کے قائل تھے۔”
Assalamu Alaikum, I am a cook, I am a worker, I need work, please, people, I need work