کویت اردو نیوز 25 نومبر: قطر میں جاری فیفا ورلڈ کپ 2022 کی گہما گہمی کے دوران جہاں لاکھوں افراد اس ایونٹ سے لطف اندوز ہو رہے ہیں وہیں کھیل کے مقابلوں میں استعمال ہونے والی بال کے بارے میں ایک نیا تنازع سامنے آیا ہے۔
یہ تنازع فٹ بال کی ملکیت کے بارے میں ہے۔ چونکہ پاکستان اور مصر فٹ بال تیار کرنے والے دو بڑے ممالک ہیں اس لیے قطر کے کپ کے لیے استعمال ہونے والے فٹبال کے بارے میں بھی متضاد دعوے کیے جا رہے ہیں۔
سوشل میڈٰیا پر جاری اس بحث اور جدل میں ایک مصری اہلکار نے کہا کہ قطر میں کھیلوں میں استعمال ہونے والا فٹ بال 100 فی صد مصری ساختہ ہے۔
چند روز قبل مصری پریزنٹیشن کمپنی کے سربراہ سیف الوزیری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر اپنے ذاتی اکاؤنٹ کے ذریعے لکھا تھا کہ "قطر فیفا ورلڈ کپ کی گیند مصر کی تیار کردہ اور 100 فیصد مصری دست ہنر کا کمال ہے”۔ انہوں نے مزید کہا کہ "مجھے اس عظیم کامیابی کا ایک چھوٹا سا حصہ ہونے کا اعزاز حاصل ہوا اور مصر 2022 کے قطر ورلڈ کپ سے شروع ہونے والی ایڈیڈاس گیندوں کو پوری دنیا میں برآمد کرنے کے لیے ایک اہم منزل ہوگا۔”
اس کامیابی پر فخر کا اظہار کرنے والوں اور اس پر سوال اٹھانے والوں کے درمیان سخت تنازع دیکھنے کو ملا۔ انٹرنیٹ پر بعض صارف کو یہ دعویٰ کرتے دیکھاجا سکتا ہے 2022ء کے ورلڈ کپ میں فٹ بال مکمل پاکستانی صنعت کی پیدوار ہے۔ پاکستان کی کئی سالوں سے فٹ بال سازی میں اجارہ داری رہی ہے۔
مصر میں اس کی تیاری کی حقیقت کیا ہے؟ حتمی سرکاری جواب:
مصری حکومت نے ان شکوک کا واضح جواب دیا ہے۔ مصری کابینہ نے بھی دعویٰ کیا کہ قطر میں استعمال ہونے والا فٹ بال مصری ہے۔
مصری وزیر اعظم ڈاکٹر مصطفیٰ مدبولی نے قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کے لیے آفیشل گیند کی تیاری میں حصہ لینے والی "فارورڈ مصر” کمپنی کے نمائندوں سے ملاقات کی اور انہیں فٹ بال تیاری کے قدم پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کھیلوں کی مصنوعات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ مصری ہاتھوں کی تیار کردہ شاہکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس عالمی ایونٹ میں مصر نے فٹ بال فراہم کرکے اپنا حصہ ڈالا ہے۔
حکومت کی جانب سے مبارکباد سے یہ بات سامنے آئی کہ مینوفیکچرر بین الاقوامی کمپنی "Adidas” ہے جس نے مصری "فارورڈ مصر” کمپنی کی فیکٹری کو گیند بنانے کی منظوری دی اور اس کے ساتھ 1500 فٹ بال گیندیں تیار کرنے کا معاہدہ کیا۔
اسی سیاق و سباق میں کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین جاسر السید نے وضاحت کی کہ یہ فیکٹری قاہرہ کے مشرق میں الروبیکی شہر میں واقع ہے اور یہ نیشنل سروس پروجیکٹس کے ساتھ شراکت داری کے معاہدے کے تحت کام کرتی ہے۔ کمپنی ایڈیڈاس کے ساتھ مل کر فٹ بال کی تیاری کے لیے پاکستان سے ٹیکنالوجی اور مشینری لائی گئی۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان سے مہارت بھی سات لائی گئی کیونکہ یہ فٹ بال بالز بنانے کے شعبے میں ایک سرخیل ملک ہے۔ ورلڈ کپ کے آغاز کا وقت اصل پیداوار شروع کرنے کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیکٹری سالانہ تقریباً 3.5 ملین فٹ بال بالز کی پیداواری صلاحیت کے ساتھ کام کرتی ہے اور اس میں کام کرنے والوں کی تعداد 600 ہے۔ یہ عملا مصری شہریوں پر مشتمل ہے جسے تربیت دی گئی ہے، البتہ تین غیر ملکی ماہرین کی خدمات لی گئی ہیں۔
اس کے علاوہ انہوں نے نشاندہی کی کہ ایڈی ڈاس کے ساتھ معاہدے میں مصر میں صنعت کے مکمل قیام کے لیے فراہم کیا گیا ہے تاکہ ایک سال کے اندر 100 پیداوار مقامی سطح پر تیار ہو، بشرطیکہ بین الاقوامی کمپنی برآمد کی جانے والی پیداوار کا 100 خریدے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ کمپنی دنیا کے دو ممالک میں دیگر فیکٹریوں کے ساتھ 2022 ورلڈ کپ کے لیے آفیشل فٹ بال کے مخصوص حصے کی تیاری میں شامل ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مصری حکومت نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ یہ کارخانہ بین الاقوامی کھیلوں کی مصنوعات کے لیے ملک میں ایک مربوط صنعتی شہر کے قیام کے لیے ایک درست مرکز کی نمائندگی کر سکتا ہے۔