کویت اردو نیوز 09 دسمبر: کویت سوسائٹی آف انجینئرز (KSE)، پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے تعاون سے، انجینئرنگ سرٹیفکیٹس کی جانچ جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ ان کی درستگی اور ملک میں کام کی ضروریات اور اس سلسلے میں سائنسی منظوری کو یقینی بنایا جا سکے۔
ایک رپورٹ کے مطابق، خودکار نظام کے ذریعے جمع کرائے گئے کل 5,248 سرٹیفکیٹس میں سے 4,320 انجینئرنگ سرٹیفکیٹس گزشتہ چھ ماہ کے دوران مختلف قومیتوں کے رہائشیوں کی جانب سے تصدیق کے لیے جمع کرائے گئے۔
تصدیق کے دوران انجینئرنگ کے سات جعلی سرٹیفکیٹ نکلے جن میں سے چار ہندوستانی شہریت کے تارکین وطن کے جبکہ باقی وینزویلا، اردنی اور مصری شہریت سے تعلق رکھنے والوں کے تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 74 سرٹیفکیٹس کی ابھی تک تصدیق نہیں ہوئی ہے اور فی الحال 928 انجینئرنگ سرٹیفکیٹس کی تصدیق ہو رہی ہے۔
اس کے علاوہ، کویت سوسائٹی آف انجینئرز کے ایک سرکاری ذریعے نے تصدیق کی ہے کہ جعل سازوں اور ان لوگوں کے خلاف قانونی اقدامات کیے گئے جنہوں نے انہیں انجینئرز کے طور پر کام کرنے کے لیے بھرتی کا ویزا جاری
کرنے کا اختیار دیا۔
مزید پڑھیں: کویت میں مقیم 12 ہزار بھارتی انجینئرز کی نوکریاں داؤ پر لگ گئیں
انہوں نے کہا کہ سوسائٹی کویت میں کام کرنے والے انجینئروں (چاہے وہ پرانے ہوں یا نئے انجینئر) کو فراہم کردہ سرٹیفکیٹس کی تصدیق کرتی رہتی ہے۔