کویت اردو نیوز 11 دسمبر: کسی کی کوئی قیمتی چیز گم ہونے پرواپس ملنے کی صورت میں واپس لانے والے شخص کو انعام واکرام سے نوازا جاتا ہے مگر
اردن کے شہر عمان میں ایک کنجوس شخص نے کوڑے سے 20 ہزار اردنی دینار (ساڑھے 9 ہزار کویتی دینار) کی رقم تلاش کر کے لانے والے ایک خاکروب کو صرف دس دینار انعام دیا جس پر وہ بہت مایوس ہوا ہے۔
دارالحکومت عمان میں قویسمہ کے علاقے میں ایک شاپنگ مال میں اکاؤنٹنگ ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ کے 20 ہزار اردنی دینار گم ہوگئے۔ یہ رقم مال کے ایک خاکروب کو نو ٹن کچرے سے ملی جو اس نے پوری ایمانداری کے ساتھ اس کے مالک تک پہنچا دی۔ مگر کنجوس شخص نے خاکروب کو صرف دس دینار انعام دیا۔
ایک تھیلے میں 20 ہزار اردنی دینار:
عمان میونسپلٹی کے قویسمہ ڈائریکٹوریٹ کے کلیننگ ڈویژن کے سربراہ ابراہیم الساخن نے ’العربیہ ڈاٹ نیٹ’ کو بتایا کہ مالک کی طرف سے ایک فون کال موصول ہوئی، جو کہ ایک مال میں اکاؤنٹنگ ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ہیں۔
الساخن کا کہنا تھا کہ صفائی کرنے والی خاتون نے غلطی سے ایک کالا بیگ کچرے میں رکھ دیا تھا۔ خاتون نے اس تھیلے کو بھی ردی کا سمجھ کر کچرے میں پھینک دیا جبکہ اس میں 20,000 اردنی دینار تھے۔
اس کے بعد محکمہ صفائی کے سربراہ نے اس مال کے ڈرائیور کو بلایا جو مال سے فضلہ لے جاتا تھا تاکہ یہ لینڈ فل تک نہ پہنچے۔ ورنہ اس میں پیسوں کا ملنا نا ممکن ہوجائے گا۔
مال کا پورا بوجھ جس کا وزن 8-9 ٹن کچرے کے برابر تھا قویسمہ کے نہاریہ علاقے میں واقع ” السبت مارکیٹ” یارڈ میں اتاری گئی۔ اتارنے کا عمل تین مرحلوں میں ہوا۔ تلاشی کا عمل 3 ہوم ورکرز نے مال کے مالک، اس کے ملازمین اور سکیورٹی فورس کی موجودگی میں شروع کیا۔
"تلاش ” کی کوششوں کے نتیجے میں صفائی کارکن خلیل توفیق کو تقریباً 20 منٹ کے کام کے بعد رقم کا ایک بیگ مل گیا اور پبلک سکیورٹی والوں کی جانب سے اس کی تصویر کشی کے بعد مال کے مالک کو رقم مل گئی۔ مال کے مالک نے اسے انعام دیا جو کہ صرف دس اردنی دینار تھا۔
ملازم حقیر رقم پر حیران:
خاکروب خلیل توفیق نے اس رقم پر صدمے کا اظہار کیا جس سے اسے نوازا گیا۔ اس نے کہا کہ کوڑے کرکٹ سے اس نے رقم کی تلاش اپنی ڈیوٹی ٹائم ختم ہونے کے بعد کی تھی مگر رقم کے مالک نے اسے برائے نام پیسے دیے۔
خلیل نے وضاحت کی کہ اس کی حد پیسوں کی خاطر نہیں تھی، بلکہ اصول اور ضائع ہونے والی رقم کے حجم کے لیے تھی جس سے یہ پیغام بھیجا گیا کہ "یہ ایک امانت ہے” اور اسے اس کے مالکان کو واپس کیا جانا چاہیے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر یہ خبر تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہے جس پر سماجی کارکنوں نے رقم کے مالک کے رویے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
تبصرے 1