کویت اردو نیوز 11 دسمبر: مراکش کی فٹ بال ٹیم ہفتے کی شب پرتگال کو ورلڈکپ کوارٹر فائنل میں ایک گول سے شکست دے کر سیمی فائنل میں پہنچ گئی ہے۔
مراکش قطر میں جاری عالمی کپ ٹورنامنٹ کا سیمی فائنل کھیلنے والا پہلا عرب ملک ہوگا۔ مراکشی ٹیم معروف عالمی فٹبال پلئیر کرسٹیانو رونالڈو کی پرتگیزی ٹیم کوشکست دے کر ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی براعظم افریقا کی پہلی ٹیم بن گئی ہے۔
مراکش سے ہارنے کے بعد کرسٹیانو رونالڈو روتے ہوئے نظر آئے۔ فیفا کی درجہ بندی میں مراکش 22 ویں نمبر پر ہے۔ اس نے پہلے ہی اس ٹورنا منٹ میں بیلجیئم اور اسپین کو اپ سیٹ شکست دی ہے۔اس کی وجہ سے اس کے مداحوں میں جوش وخروش دیدنی تھا، بالخصوص ناک آؤٹ مرحلے میں اسپین کے خلاف میچ میں اس کی شاندار فتح نے عرب بھر کے شائقین میں جوش وولولہ بڑھا دیا تھا۔
مراکش کی شاہی فضائی کمپنی نے کوارٹرفائنل میچ کے لیے سات اضافی پروازیں چلائی ہیں۔ ان کے ذریعے قطرمیں مراکش سے سیکڑوں شائقین میچ دیکھنے کے لیے دوحہ پہنچے ہیں۔ وہ کھیل سے چند گھنٹے قبل اسٹیڈیم تک رسائی کے لیے قطاروں میں کھڑے تھے۔
ان سے پہلے بھی مراکش کے شائقین کا ایک بڑا دستہ اپنی ٹیم کی حوصلہ افزائی کے لیے قطر میں موجود ہے۔ قطر پہلا عرب ملک ہے جہاں فٹ بال عالمی کپ منعقد ہورہا ہے۔مراکش کی ٹیم کوعراق سے الجزائر تک اور پاکستان سے انڈونیشیا تک تمام عرب و اسلامی شائقین کی حمایت حاصل ہے۔
ہارنے کے بعد کرسٹیانو رونالڈو روتے ہوئے واپس جا رہے ہیں
انھوں نے ناک آؤٹ مرحلے میں اس کی پیش رفت پر بے پایاں خوشی کا اظہار کیا تھا اور اب وہ اس کے سیمی فائنل میں پہنچنے پر بے حدمسرور ہیں۔ کیمرون کے دارالحکومت یاونڈے میں سوشل میڈیا کے تجزیہ کار 31 سالہ انگابو نوئل امیکائی نے کہا کہ ’’ایک افریقی کی حیثیت سے یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے کہ مراکشی طوفانی پانیوں کے باوجود آگے بڑھ رہے ہیں‘‘۔ انھوں نے میچ سے قبل مزید کہا کہ’’مجھے پختہ یقین ہے کہ مراکش آج پرتگال کو پچھاڑ دے گا‘‘۔
مراکش کے دارالحکومت رباط کی سڑکوں پر، بہت سے نوجوان ٹھنڈے، گیلے موسم کو نظرانداز کرتے ہوئے رین کوٹ کے بجائے اپنی ٹیم کی سُرخ شرٹ پہن رہے تھے، کچھ کیفے یا ریستوراں میں جگہوں کی تلاش میں تھے جہاں وہ بیٹھ کر میچ دیکھ سکیں۔
ایسا لگتا تھا کہ میچ دیکھنے کی جگہوں کو مقابلہ شروع ہونے سے چند گھنٹے پہلے ہی پُرکرلیا گیا تھا۔ بہت سے کیفے کرسیوں کی زیادہ جگہ بنانے کے لیے میزوں کو ہٹا رہے تھے جہاں لوگ بیٹھ کر دیکھ سکتے تھے اور باہر کاروں پرمراکش کا جھنڈا لہرا رہا تھا۔
توقع کی جارہی تھی کہ مراکش میں ہزاروں افراد یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ کے تاریخی مقام جامعہ الفناء اسکوائر میں فین زون میں میچ دیکھ رہے تھے جبکہ کیسابلانکا شہر میں بہت سے شائقین نے اسٹیڈیم میں ایک بڑی اسکرین پر میچ دیکھنے کا انتظام کیا تھا۔
رباط سے 15 کلومیٹر دور واقع سلا الجدیدہ میں رہنے والے ایک ڈرائیور ہشام العصری نے کہا کہ ’’آج ہم ایک بڑے خاندان کی حیثیت سے کھیل دیکھ رہے ہیں کیونکہ میرے والدین اور بھائی ہمارے ساتھ شامل ہورہے ہیں‘‘۔
واضح رہے کہ مراکش کی فٹ بال ٹیم کینیڈا کودو ایک سے شکست دے کرعالمی کپ ٹورنا منٹ کے ناک آؤٹ مرحلے میں پہنچنے میں کامیاب ہوئی تھی۔ وہ عالمی کپ ٹورنامنٹ کے پہلے مرحلے میں گروپ ایف میں سرفہرست رہی تھی۔
تُونس ، سعودی عرب اور قطر سمیت دیگر تمام عرب ٹیموں کے ٹورنا منٹ سے باہرہونے کے بعد مراکش واحد عرب ملک ہے جس نے 16ٹیموں کے مرحلے میں جگہ بنائی ہے اور پھر اسپین کو شکست دے کر کوارٹر فائنل میں پہنچی تھی۔