کویت اردو نیوز 18 دسمبر: سیکیورٹی ذرائع نے انکشاف کیا کہ جابر پل پر جو جھگڑا شروع ہوا وہ لڑکیوں میں سے ایک کو ہراساں کرنے کی وجہ سے ہوا جبکہ جھگڑا کرنے والے شہری تھے جن میں
سیکیورٹی ایجنسی کا ایک اہلکار بھی شامل تھا۔ جھگڑا اس قدر شدید ہو چکا تھا کہ جھگڑے کو روکنے کے لئے سکیورٹی اہلکاروں کو ہوائی فائرنگ کرنا پڑی۔ سکیورٹی اہلکاروں کے کنٹرول کے بعد انہیں مجاز حکام کے پاس بھیج دیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ "جھگڑا اس وقت شروع ہوا جب ایک نوجوان نے ایک لڑکی کو ہراساں کیا حالانکہ اس کے ساتھ اس کا بھائی بھی تھا جس نے دوسرے فریق کو وہاں سے جانے کا مطالبہ کیا اور ان کے درمیان جھگڑا ہو گیا۔”
سیکورٹی ذرائع نے جاری رکھتے ہوئے کہا کہ "جھگڑا ہونے کے فوراً بعد، جہرہ کے سیکورٹی اہلکاروں کی ایک فورس جائے وقوع کے قریب موجود تھی جسے منتشر ہجوم پر قابو پانے کے لیے سکیورٹی ارکان کی مداخلت کرنا پڑی کیونکہ جھگڑے میں لوگوں کی بڑی تعداد جھگڑے اس میں شامل ہوگئی تھی۔
اوور آپریشن ہوا اور غفلت برتنے والوں کو بھگانے کے لیے ہوا میں 3 گولیاں چلائی گئیں، جس کے نتیجے میں جھگڑے میں ملوث افراد گرفتار ہو گئے۔
ان کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال سے یہ واضح ہو گیا کہ وہ کویتی شہری ہیں۔ ان میں سے ایک فوجی ہے جبکہ اس واقعے کے تمام ذمہ داروں کے خلاف قانونی اقدامات کیے گئے ہیں۔”
اور جنرل ایڈمنسٹریشن آف سیکیورٹی ریلیشنز اینڈ میڈیا نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ "پبلک سیکیورٹی سیکٹر نے الصبیہ کے علاقے میں لوگوں کے ایک گروپ کے درمیان جھگڑے اور رن اوور آپریشن سے فوری طور پر نمٹا، جسے
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کلپ کے ذریعے گردش کیا گیا تھا جبکہ منتشر ہجوم کو روکنے کے لیے ہوا میں تین گولیاں چلانی پڑیں اور ان میں سے ایک کو گرفتار کر لیا گیا تاہم واقعے کے حوالے سے ضروری قانونی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔