کویت اردو نیوز 19 دسمبر: کویت کے شکایات کمیٹی کے رکن اور نیشنل ہیومن رائٹس بیورو کے مشیر حمدان النمشان نے کہا کہ تارکین وطن کو فراہم کی جانے والی طبی خدمات کی فیس میں مزید اضافہ کرنا جائز نہیں ہے کیونکہ
وہ اپنے اقامہ کی تجدید کے ساتھ سالانہ ہیلتھ انشورنس کی ادائیگی کرتے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ بڑھتی ہوئی فیس محدود آمدنی والے تارکین وطن کی استطاعت سے باہر ہے جنہیں
بیماری اور تکلیف برداشت کرنی پڑ سکتی ہے کیونکہ وہ نئی فیسیں برداشت نہیں کر سکتے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ فیصلہ انسانی حقوق کے قانون کے منافی ہے اور اسے منسوخ کیا جانا چاہیے، خاص طور پر جب سے کویت کو بین الاقوامی انسانی حقوق کا مرکز قرار دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ہی کویت کی وزارت صحت نے کلینکس، ہسپتال کی ایمرجنسیوں اور آؤٹ پیشنٹ کلینک میں مریضوں کو فراہم کی جانے والی صحت کی خدمات سے متعلق تارکین وطن پر نئی فیسیں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا جس کا اطلاق گزشتہ روز ہی کر دیا گیا تھا۔
فیصلے کے مطابق یہ فیسیں بنیادی صحت کی دیکھ بھال کے مراکز میں سے کسی ایک فارمیسی سے ادویات کی ترسیل کی صورت میں ہوں گی جہاں مریض کو 5 دینار ادا کرنے ہوں گے جبکہ
ہسپتال کے حادثے کی فارمیسی سے ادویات کی فراہمی کی صورت میں مریض 10 دینار ادا کرنا ہوں گے جبکہ یہ تمام فیسیں صحت سے متعلق مشاورتی فیسوں کے علاوہ ہیں۔