کویت اردو نیوز 30 دسمبر: کویت، زمین کے گرم ترین ممالک میں سے ایک ہے تاہم چند روز قبل کویت ایک نایاب ژالہ باری کی زد میں آیا جس نے شہریوں و رہائشیوں خاص طور پر بچوں کو خوش کردیا۔
موسم سرما کی سفیدی کی تصاویر بدھ کے روز سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی گئیں۔ کویت کے محکمہ موسمیات کے سابق ڈائریکٹر محمد کرم نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’’ہم نے پچھلے 15 سالوں میں سردیوں کے موسم میں اتنے اولے نہیں دیکھے۔
اولے اور برف سے ڈھکی ہوئی جنوبی سڑکوں کی تصاویر اور ویڈیوز نایاب موسمی واقعہ کو منانے کے لیے آن لائن پھیل گئیں۔ کویت سٹی سے تقریباً 50 کلومیٹر جنوب میں ام الحیمان میں اولے اٹھاتے ہوئے بچوں کو سکارف اور رین کوٹ سے لیس گرم کپڑوں میں دیکھا گیا۔
کویت کے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ منگل سے اب تک 63 ملی میٹر تک بارش ہوئی ہے لیکن موسم صاف ہو گیا ہے۔ کرم نے کہا کہ وہ اس رجحان کے دوبارہ رونما ہونے کی توقع رکھتے ہیں کیونکہ موسمیاتی تبدیلی موسم کے نمونوں میں خلل ڈال رہی ہیں۔
کویت موسم گرما کی شدید گرمی کو برداشت کر رہا ہے جبکہ سائنسدانوں نے پیش گوئی کی ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے یہ مستقبل میں رہنے کے قابل نہیں رہے گا۔
2016 میں موسم گرما کا درجہ حرارت 54 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا تھا۔ انوائرنمنٹ پبلک اتھارٹی نے خبردار کیا ہے کہ کویت کے کچھ حصے 2071 سے 2100 تک تاریخی اوسط کے مقابلے میں 4.5 ڈگری سیلسیس زیادہ گرم ہوسکتے ہیں۔