کویت اردو نیوز 10 جنوری: اتوار کو ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ سونے کی قیمتیں 1,875 ڈالر فی اونس تک پہنچ گئی ہیں جو کہ سونے کی گزشتہ ہفتے چھ ماہ کی بلند ترین سطح ہے۔
ایک کویتی دار السبیک کمپنی میں اسٹریٹجک پلاننگ کے سربراہ عادل الفضلی نے وضاحت کی کہ سونے کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ گزشتہ دسمبر میں امریکی روزگار کی سست رفتاری کو قرار دیا گیا ہے جہاں قیمت 1,867 ڈالر فی اونس تک پہنچ گئی۔
اعداد و شمار امریکی فیڈرل ریزرو کی شرح سود کو متاثر کرتے ہیں۔ الفضلی نے مزید کہا کہ امریکہ میں روزگار کی شرح نومبر کے 256,000 کے مقابلے میں گزشتہ دسمبر میں 223,000 ملازمتوں کے ساتھ قدرے کم ہوئی۔
اجرت کے دباؤ کا کم ہونا سونے کی قیمت کو مثبت طور پر متاثر کرنے والے اہم عوامل میں سے ایک ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ افراط زر کم ہو رہا ہے جبکہ
آمدنی کی اوسط سالانہ بنیادوں پر گزشتہ ماہ 4.6 فیصد کے ساتھ بڑھ رہی ہے جو کہ مارکیٹ کی پانچ فیصد کی توقعات سے کم ہے۔ امریکی ڈالر انڈیکس 105.22 پوائنٹس پر مستحکم ہوا جبکہ ٹریژری کے 10 سالہ بانڈز 3.72 فیصد پر رہے۔
جہاں تک مقامی مارکیٹ کا تعلق ہے، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 24 قیراط سونے کی قیمت 18.37 کویتی دینار فی گرام جبکہ 22 قیراط سونے کی قیمت 16.84 کویتی دینار فی گرام تک پہنچ گئی ہے۔