کویت اردو نیوز 15 جنوری: بھارتی دارالحکومت دہلی کی ایک عدالت میں ائیر انڈیا کے مسافر شنکر مشرا نے اس الزام کا انکار کیا ہے کہ اس نے ایک بھارتی خاتون پر دوران پرواز پیشاب کر دیا تھا۔ شنکر مشرا پر یہ الزام امریکہ سے بھارت آنے والی پرواز کے دوران لگایا گیا تھا۔
انسانی پیشاب کو صحت کے لیے مفید اور گائے کے پیشاب کو مقدس سمجھنے والے لوگوں کے ملک بھارت میں عدالت میں زیر سماعت آنے والا یہ ‘پیشاب کیس’ کافی دلچسپی کا سبب بن رہا ہے۔
اس کیس کی شروعات 34 سالہ بھارتی شہری شنکر مشرا پر الزام سے ہوئی کہ اس نے نیو یارک سے نئی دہلی آنے والی پرواز کے دوران ایک 70 سالہ بھارتی خاتون پر پیشاب کر دیا تھا۔ شنکر مشرا اب زیر حراست ہے اور دارالحکومت نئی دہلی کی ایک عدالت اس مقدمے کی سماعت کر رہی ہے۔
مشرا نے عدالت کے روبرو اس الزام سے انکار کیا ہے۔ اس کا دعویٰ ہے کہ خاتون نے اس پر جھوٹا الزام لگایا ہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ دوران پرواز پیشاب خاتون نے خود کیا تھا۔
مشرا کے وکیل نے اپنے موکل کے موقف کو آگے بڑھاتے ہوئے عدالت میں کہا کہ ‘ جہاز میں خاتون کی سیٹ تک پہنچنے کا راستہ بند تھا اس لیے مشرا کے لیے وہاں پہنچنا ہی ممکن نہ تھا۔
وکیل کے مطابق شنکر مشرا پر الزام لگانے والی بھارتی خاتون ایک کتھک ڈانسر ہے اور کتھک ڈانس کرنے والوں میں سے 80 فیصد کو یہ عارضہ لاحق ہوجاتا ہے کہ وہ اپنے پیشاب پر کنٹرول نہیں رکھ پاتے۔ اس لیے بھارتی کتھک ڈانسر خاتون نے اپنے اوپر خود ہی پیشاب کیا ہے۔
مشرا کے وکیل کا یہ بھی موقف سامنے آیا ہے کہ’ اگر الزام درست ہے تو کسی دوسرے مسافر نے مشرا کے
حوالے سے ایسی شکایت کیوں نہیں کی ہے۔
مزید پڑھیں: ایئرانڈیا میں انوکھا واقعہ، ایک مسافر نے دوسرے پر پیشاب کر دیا
لیکن اہم بات یہ ہے کہ اس بارے میں ابھی عدالت کے سامنے کو سائنسی یا طبی بنیادوں پر مبنی رپورٹ نہیں ہے۔ جس سے اس بات کی تصدیق ہو سکے۔
ائیر انڈیا کے چیف ایگزیکٹو آفس نے بتایا ہے کہ اس واقعے کی شکایت کے بعد متعلقہ جہاز کے پائلٹ اور کیبن میں مامور جہاز کے عملے کو ڈیوٹی سے الگ کر دیا گیا ہے کہ انہوں نے معاملے کو سنبھالا کیوں نہیں۔